کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 8
اچھی صفتوں سے متصف ہے ،یہ اسماء وصفات قرآن وحدیث میں موجود ہیں۔ان میں اللہ تعالیٰ کاکوئی مثیل اور شریک نہیں ۔
(7) شرک کا معنی ملانا اور آمیزش کرناہوتا ہے ،اللہ کے ساتھ شرک یہ ہے کہ دوسروں کو بھی اس کے ساتھ عبادت میں ملا دیا جائے اور شریک کر لیا جا ئے ۔
(8) شرک کی دو قسمیں ہیں : (۱) شرک اکبر : اللہ کی ربوبیت،الوہیت اور اسماء و صفات میں کسی اور کو اس کا شریک اورساجھی بنادینا۔ یہ شرک معاف نہیں ہوگا، اس کامرتکب ہمیشہ جہنم میں رہے گا ۔
(۲) شرک اصغر : وہ وسائل و ذرائع جو شرک اکبر تک پہنچانے والے ہوں۔یا وہ کام جن کو کتاب و سنت میں شرک بتلایا گیا ہے،لیکن وہ شرک اکبر کے دائرے میں نہیں آتے، اس شرک کا مرتکب اللہ کی مشیت کے تحت ہو تا ہے، اگر وہ چاہے گا تو معاف کر دے گااورچاہے گاتو گرفت کرے گا ۔
(9) شرک اصغر تین طرح کا ہوتا ہے : (۱) قولی ،جیسے غیراللہ کی قسم کھانا (۲) فعلی ، جیسے بدشگونی لینا ،تعویذگنڈالٹکانا
(۳) قلبی ، جیسے ریاکاری
(10) جادو سیکھنا ،سکھانااور جادو کر نا حرام ہے اور جادو گر کی حد (سزا)قتل کرنا ہے
(11) کاہن : جو شخص گم شدہ چیزوں کی جانکاری دینے یا غیب کی باتیں بتلانے کادعوی کرے اس کو کاہن کہتے ہیں ۔اگر کوئی مسلمان ایسے کاہن کے پاس جاتا اور اس سے کچھ پوچھتا ہے اور وہ بتائے تو مانتا ہے تو ایسا شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کامنکر ہے، اور چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوتی ۔(مسلم)
(12) بد شگونی : کوئی چیز دیکھ کر یا سن کر کسی کے مرنے ،بیمار پڑنے یا کسی کام کے بگڑنے کا عقیدہ رکھنا بد شگونی کہلاتا ہے ۔ یہ تو حید اور ایمان کے منافی ہے ۔