کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 7
ایمان و عقیدہ (1) ایمان تین چیزوں کے مجموعے کا نام ہے : (۱)۔ زبان سے اقرار کرنا،(۲)۔ دل سے سچ ماننا ،(۳)۔ اعضاء سے عمل کرنا۔ (2) ایمان کے ستر (۷۰) سے زائد شعبے اور شاخیں ہیں ، سب سے افضل شعبہ لا الہ الا اللہ کہنا اور سب سے کم درجہ راستے سے تکلیف دہ چیزوں کو دور کرنا ہے ۔ حیا بھی ایمان کا ایک شعبہ ہے ۔ (بخاری و مسلم) (3) ایمان کے ارکان چھ (۶) ہیں : (۱) اللہ پر ایمان لانا (۲) اس کے فرشتوں پر ایمان لانا (۳) اس کی کتابوں پر ایمان لانا(۴) اس کے رسولوں پر ایمان لانا (۵) قیامت کے دن پر ایمان لانا (۶) اچھی اور بری تقدیرپر ایمان لانا ۔ (4) اسلام کے ارکان پانچ ہیں : (۱) کلمہ توحید کا اقرار کرنا (۲) نماز قائم کرنا (۳)زکاۃ ادا کرنا (۴)ماہ رمضان کاروزہ رکھنا (۵)استطاعت ہو تو حج کرنا ۔ (5) توحید کا معنی ہے کسی چیز کو ایک جاننا اور ایک ماننا، اللہ کی توحید یہ ہے کہ اس کو اس کی ذات ، اس کے افعال ،اس کے اسما ء و صفات اور تمام عبادتوں میں ایک جاننا اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کر نا ۔ (6) تو حید کی تین قسمیں ہیں : (۱) تو حید رْبْوبِیت: یہ عقیدہ رکھنا کہ اس کا ئنات کو پیدا کرنے والا ، اس کا انتظام چلانے والا، سب کو روزی دینے والا اور موت و حیات دینے والا صر ف اللہ ہے، اس کا کو ئی شر یک نہیں ۔ (۲)تو حید اْلوہیت : یہ ماننا کہ ہر قسم کی عبادت کا مستحق صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہے ،کوئی دوسرا عبادت کا حق دار نہیں ۔ (۳) تو حید اسماء و صفات : یہ ایمان رکھنا کہ اللہ تعالیٰ اسمائے حسنیٰ (اچھے ناموں) اور