کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 55
متفرقات
خاتون اسلام
اللہ تعا لیٰ نے انسانوں کو مرد اور عورت دو شکلوں میں پیدا فرمایا ہے اور دونوں میں جسمانی ،نفسیاتی ،ظاہری و معنوی ہر اعتبار سیفرق رکھا ہے۔اور اسی اعتبار سے دونوں کے حقوق اور واجبات بھی متعین کیے ہیں ۔عورت ،بیٹی ،بیوی ،ماں ،بہن ۔الغرض کسی بھی روپ میں ہو اسلام نے اسے عزت بخشی ہے اور سب کے حقوق متعین کیے ہیں۔
اسلام نے عورت کو کسب معاش اور روزی روٹی کی فکر سے آزاد رکھا ہے ۔اس کے ذمہ گھر کا نظام چلا نا ،بچوں کی تر بیت کر نا وغیرہ ہے ۔وہ گھر کی ملکہ ہے، اسے گھر کے اندر ہی اپنا وقت گزار نا چاہیے، اور کسی اہم ضرورت کے بغیر باہر نہیں جانا چا ہیے ۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ کا فر مان ہے :﴿وَقَرْنَ فِیْ بُیُوتِکُنَّ ﴾ (سورہ احزاب: ۳۳)۔تم اپنے گھروں میں جمی رہو ۔
اگر کسی اہم ضرورت کے تحت عورت کو گھر سے باہر نکلنا ہو تو اسلام نے اس کے کچھ آداب بتلائے ہیں، جو درج ذیل ہیں :
(۱) کامل پردے میں نکلے جس میں اس کا جسم اچھی طرح چھپا ہو ۔
(۲) خوشبو لگا کر نہ نکلے ،کیو نکہ خوشبو دوسروں کو مائل کر تی اور کھینچتی ہے ۔
(۳) راستے میں ایک کنارے چلے ، مردوں کے ساتھ خلط ملط ہو کر نہ چلے ۔
(۴) اگر کسی ضرورت سے کسی اجنبی مرد سے بات کر نی ہو تو لچک دار لہجے میں بات نہ کرے ۔
(۵) مر داور عورت دونوں نگاہیں نیچی رکھیں ۔