کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 49
سفر کے آداب (۱) دعائے سفر : پہلے تین مر تبہ اللہ اکبر پڑھے اس کے بعد یہ دعا پڑھے : ﴿سُبْحانَ الَّذِیْ سَخَّرَ لَنَا ہَذَا وَمَا کُنَّا لَہُ مُقْرِنِیْنَ وَإِنَّا إِلَی رَبِّنَا لَمُنقَلِبُون﴾ اللّٰہُمَّ إِنَّا نَسْأَلُکَ فِيْ سَفَرِنَا ھٰذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوی، وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضَی، اللّٰہُمَّ ہَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا ھٰذَا، وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَہُ، اللّٰھُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ، وَالْخَلِیْفَۃُ فِي الأَھْلِ، اللّٰھُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعَثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ الْمَنْظَرِ وَسُوئِ الْمُنْقَلَبِ فِي الْمَالِ وَالأَھْلِ۔(احمد ،مسلم) (۲) بہتر یہ ہے کہ آ د می تنہا سفر نہ کرے بلکہ کچھ لوگ ساتھ ہوں اور ان میں سے کسی کو امیر مقرر کر لیا جائے ۔ (۳) سفر پر جانے والے کو اس کے عزیز و اقارب ان الفاظ میں دعا دیں : اَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکَ وَاَمَانَتَکَ وَ خَوَاتِیْمَ عَمَلِکَ [ترمذی ،نسائی ۔صحیحہ](میں تیرا دین ،تیری امانت اور تیرے آ خری اعمال اللہ کو سونپتا ہوں ) (۴) سفر پر جانے والا اپنے عزیزو اقارب کو ان الفاظ میں دعا دے :اَسْتَوْدِ عُکُمُ اللّٰہَ الَّذِیْ لاَ تَضِیْعُ وَ دَائِعُہٗ [احمد ۔صحیحہ] (میں تمہیں اللہ کے سپر د کر تا ہوں جس کو سپر د کی ہو ئی چیزیں ضائع نہیں ہو تیں) (۵) سفر میں بلند مقام پر چڑھتے وقت ’‘ اللہ اکبر ‘’پڑھیں اور نیچے اتر تے وقت ’‘سبحان اللہ ’‘ پڑھیں ۔ [بخاری] (۶) سفر میں زیادہ دعا کر نا چاہیے کیو ں کہ مسافر کی دعا مقبول ہو تی ہے ۔ [ابو داود ، ترمذی ۔صحیح الجامع]