کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 20
سرے پر نکلتا ہے ) (۴) ہاتھ سے شرم گاہ چھو نے سے (اگر کپڑے کے اوپر سے چھوئے تو وضو نہیں ٹوٹے گا ) (۵) ٹیک لگا کر یا لیٹ کر سو نے سے (بیٹھے بیٹھے اونگھنے سے وضو نہیں ٹو ٹے گا ) (۶) بیہوش ہوجانے سے۔ (۷) غسل واجب کرنے والی تمام چیزوں سے وضو بھی ٹوٹ جاتا ہے ۔ ٭اگر بدن یا کپڑے کے کسی حصہ پر گندی (پیشاب یا پاخانہ وغیرہ )لگ جائے تو اسے دھل دینا کافی ہوگا، اس کی وجہ سے باوضو شخص کا وضو نہیں ٹوٹے گا اور نہ غسل کر نا واجب ہو گا ۔ ٭وضو اور غسل دونوں میں اس بات کا خیا ل رکھنا چاہیے کہ بال برابر جگہ بھی خشک نہ رہ جائے ۔ناک میں خوب اچھی طرح اندر تک پانی پہنچا کر صاف کرنا چا ہیے۔البتہ روزے کی حالت میں زیادہ اندر تک پانی نہ پہنچا یا جائے کیونکہ حلق تک پہنچ جانے کا اندیشہ رہے گا۔ ٭ایک مر تبہ وضو کرکے اس سے کئی نمازیں پڑھی جا سکتی ہیں، جب تک وضو ٹوٹ نہ جائے دوبارہ وضو کرنا ضروری نہیں ہے ،البتہ اگر وضو کر لیا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے ۔ ٭وضو کرتے وقت موزوں پر اسی حالت میں مسح کر سکتے ہیں جب کہ انھیں با وضو حالت میں پہنا گیا ہو ، مقیم شخص ایک دن اور ایک رات تک مسح کر سکتا ہے اور مسافر تین دن اورتین رات تک ۔جب پہلی بار موزوں پر مسح کیا جائے گا اس وقت سے یہ مدت شمار ہوگی۔ تیمم: پانی نہ ملنے کی صورت میں اور بیمارآدمی کے پانی استعمال کرنے کی وجہ سے مرض