کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 19
چاہے نیند کی حالت میں نکلے (جیسے احتلام)یا بیداری کے حالت میں ۔
(۲) مجامعت کے بعد ۔ مرد کا عضوتناسل عورت کی شرم گاہ میں صرف داخل ہوجائے تب بھی دونوں پر غسل واجب ہوگا ۔چاہے منی خارج ہو یا نہ ہو۔
(۳) حیض(ماہواری )کا خون بند ہونے کے بعد ۔(۴) نفاس (ولادت کے وقت آنے والا خون)بند ہونے کے بعد ۔
دیگر احکام: ناپاک مرد وعورت کے کیے نماز پڑھنا اور بیت اللہ کا طواف کرنا جائز نہیں ۔
قرآن پڑھنے اور چھونے کے بارے میں اور مسجد میں ٹھہرنے کے بارے میں اختلاف ہے ۔احتیاط کا تقاضا ہے کہ پر ہیز کیا جائے، دوسرے عام ذکر واذکار اور دعائیں وغیرہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ۔
اسی طرح جُنبی شخص سے ملنے جلنے اور مصافحہ کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ۔حیض ونفاس والی عورت سے مجامعت جائز نہیں ۔
البتہ شرم گاہ کے علاوہ جسم کے بقیہ حصہ سے استفادہ کر نا جائز ہے ۔
حیض ونفاس والی عورتیں نہ نماز پڑھیں گی نہ روزہ رکھیں گی ۔پاکی کے بعد روزوں کی قضا کر یں گی، نماز کی نہیں۔
غسل کے ساتھ اگر وضو کر چکا ہے تو اس وضو سے نماز وغیرہ پڑھی جا سکتی ہے ،دوبارہ وضو کر نا ضروری نہیں ہے ۔ لیکن یہ خیال رہے کہ وضو کے بعد براہ راست ہاتھ سے شرم گاہ نہ چھوئے ہو ۔
نواقض و ضو: درج ذیل حالات میں وضو ٹوٹ جاتا ہے :(۱) ہوا خارج ہونے سے ۔(۲) پیشاب یا پاخانہ ہونے سے۔
(۳) مذ ی نکلنے سے (مذی اس لیس دار پانی کوکہتے ہیں جو شہوت کے وقت شرم گاہ کے