کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 16
٭بہتر یہ ہے کہ قرآن کی تلاوت قبلہ رو ہو کر کی جائے ۔
٭با وضو حا لت میں خشوع و خضوع کے ساتھ ٹھہر ٹھہر کر قرآن پڑھاجائے ۔
٭ اگر قرآن زبانی پڑھنا ہو تو وضو نہ ہونے کی صورت میں بھی پڑھ سکتے ہیں ۔ البتہ قرآن چھونے کے لیے وضو کر لینا چاہیے ۔
٭ زیر زبر کی غلطی بھی بھاری غلطی ہے اس کاخیال رکھا جائے ۔
٭س، ش ، ق ، ک ،ح ، ہ اور اس قسم کے حروف صحیح طور پر ادا کیے جا ئیں ۔
٭اگر دوران تلاوت ہو اخارج ہونے والی ہو یا جمائی آنے لگے تو رک کر اسے پورا کرنے کے بعد پھر پڑھنا چاہیے ۔ ادب کا یہی تقا ضا ہے ۔
٭تلاوت شروع کرتے وقت اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھ کر شروع کریں ۔ تلاوت کے دوران اگر کسی سے کوئی بات کرلی تو دوبارہ اعوذ با للہ پڑھ کر تلاوت شروع کریں ۔
٭دوران تلاوت اگر اذان شروع ہو جائے تو رک جائیں اور اذان کا جواب دیں، پھر تلاوت جاری رکھیں ۔
قرآن کا احترام
٭قرآن کا اصل احترام تو یہ ہے کہ اس کے احکام پر عمل کیا جائے اور اس کی منع کی ہو ئی چیزوں سے پر ہیز کیاجائے ۔
٭ظاہر ی آداب میں یہ ہے کہ دوسری کتابوں یا سامان وغیرہ کے ساتھ قرآن رکھنا ہو تو اس کو اوپر رکھا جائے ۔ قرآن کے اوپر کوئی کتاب یا سامان نہ رکھا جائے ۔
٭قرآن کو پیٹھ کے پیچھے متصلاً رکھنے سے بھی بچنا چاہیے ، فاصلہ ہو تو حرج نہیں۔
٭نیچے کی منزل میں قرآن ہو تو اوپر کی منزل میں جانا اور رہنا کوئی حرج کی