کتاب: اسلامی آداب و احکام - صفحہ 10
حدیث و سنت
دین دو چیزوں کے مجموعے کانام ہے : (۱) قرآن (۲) حدیث رسول ۔
قرآن : قرآن اللہ کا کلام ہے جسے اس نے حضرت جبرئیل کے ذریعہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا ۔ آ پ نے اسے صحابہ کرام کو پڑھ کر سنایا ، صحابہ سے تابعین نے اوراس طرح ہر زمانہ میں لوگ ایک دوسرے سے قرآن سیکھتے پڑھتے اور اس پر عمل کرتے ہیں ۔
حد یث : رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول اور عمل کو حدیث کہا جاتا ہے ساتھ ہی ہر وہ کام جو آپ کے سامنے کیا گیا اور آپ نے اسے دیکھ کر خاموشی اختیار کی اور کوئی اعتراض نہ کیا اسے بھی حدیث کہا جاتا ہے ۔
سنت : سنت بول کر کبھی تو حدیث مراد لی جاتی ہے ۔ جیسے : یہ چیز سنت سے ثابت ہے ۔ یعنی حدیث رسول سے ثابت ہے۔
کبھی سنت بول کر وہ عمل مراد لیا جاتا ہے جو فرض اور واجب کے درجے میں نہ ہو۔ جیسے عاشورا کا روزہ سنت ہے ۔ یعنی اس کیکرنے پر ثواب ملے گا اور نہ کرنے پر گناہ نہیں ہوگا ۔
اسی طرح سنت کا لفظ بدعت کے مقابلے میں بھی بولا جاتا ہے ۔ جیسے فلاں شخص سنت پر عامل ہے اور فلاں بدعت پر ۔
اس تفصیل کے بعد واضح ہو گیا کہ جب یہ کہا جاتا ہے کہ ،، کتاب و سنت ،،پر عمل کر نا ضروری ہے تو اس کا مطلب یہ ہو تا ہے کہ :
قرآن اور حدیث رسول پر عمل کرنا ضروری ہے ۔
حدیث رسول بھی اصلا اللہ کی جانب ہی سے آئی ہے ۔ چنانچہ قرآن میں ارشاد