کتاب: اسلام پر 40 اعتراضات کے عقلی و نقلی جواب - صفحہ 69
اچھائی یا برائی کا تصور اس پوری بحث سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ کسی شخص کو آخرت یا موت کے بعدکی زندگی کے تصور کا قائل کیے بغیر انسانی اقدار اور اعمال کے اچھے یا بُرے ہونے کے تصور کا قائل نہیں کیا جاسکتا، بالخصوص جب وہ بااثر اور طاقتور بھی ہو۔[1]
[1] آخرت کے تصور کے لیے قرآن نے جابجا مُردوں کو زندہ کرنے کا ذکر کیا ہے ۔ حیوانات اور نباتات کے دوبارہ زندہ ہونے کی مثالیں جگہ جگہ مذکور ہیں۔ سورۂ بقرۃ میں پانچ مقامات پر مُردوں کے زندہ ہونے کا ذکر ہے جبکہ زمین کے مردہ (بنجر) ہونے کے بعد اس کی دو بارہ زندگی ہر انسان کےمشاہدے میں ہے، لہذا قیامت کو دوبارہ زندہ کرکے اٹھائے جانے سے کوئی دانا اور سمجھدار انکار نہیں کر سکتا۔ (ادارہ)