کتاب: اسلام پر 40 اعتراضات کے عقلی و نقلی جواب - صفحہ 35
کسی غیر مسلم سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے خیال میں اسلام میں کیا چیز غلط ہے تو وہ پانچ یا چھ سوال اٹھاتا ہے جو کم و بیش انھی سوالوں میں سے ہوتے ہیں۔
دلیل سے بات کیجیے
آپ دلیل سے اکثریت کو قائل کر سکتے ہیں۔ اسلام کے بارے میں عام طور پر پوچھے جانے والے ان سوالات کا جواب عقل اور دلیل کے ذریعے سے دیا جا سکتا ہے اور غیرمسلموں کی اکثریت کو ان جوابات سے قائل کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایک مسلمان ان جوابات کو حفظ کر لے یا ذہن میں رکھے تو، ان شاء اللہ ،وہ غیر مسلموں کو اسلام کی سچائی کا قائل کر سکتا ہے۔ اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو وہ کم از کم اسلام کے بارے میں غیر مسلموں کے منفی نظریات اور تصورات کو رد کر سکتا ہے یا اُن کا ازالہ کر سکتا ہے۔ بس چند غیرمسلموں ہی کے پاس ان مدلّل جوابات کے جوابی دلائل ہوتے ہیں جن کے لیے مزید معلومات کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
میڈیا کا پھیلایا ہوا غلط تصور
اکثر غیر مسلموں کے ذہنوں میں اسلام کے بارے میں غلط فہمیاں اس لیے پیدا ہوتی ہیں کہ ان کے دماغ میں مسلسل غلط معلومات ڈالی جاتی ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کاکنٹرول زیادہ تر مغرب کے ہاتھ میں ہے، چاہے وہ بین الاقوامی سیٹلائٹ ٹی وی چینل ہوں یا ریڈیو سٹیشن، اخبارات، میگزین اور کتابیں ہوں۔زمانۂ حال میں انٹرنیٹ اطلاعات کا مؤثر ذریعہ بن چکا ہے۔ اگرچہ یہ کسی کے کنٹرول میں نہیں لیکن اس میں بھی اسلام کے بارے میں بہت زیادہ پروپیگنڈہ موجود ہے۔ یقینا مسلمان بھی اسے اسلام کا صحیح تصور اجاگر کرنے کے لیے استعمال