کتاب: اسلام پر 40 اعتراضات کے عقلی و نقلی جواب - صفحہ 187
معاشرے کے لیے باعث رحمت ہوگا یا باعث عذاب؟ کیا وہ نیک ہوگایا بد؟ کیا وہ جنت میں جائے گا یا جہنم میں؟ ان تمام باتوں کا مکمل علم صرف اللہ ہی کے پاس ہے۔ دنیا کا کوئی سائنس دان، خواہ اس کے پاس کیسے ہی ترقی یافتہ آلات کیوں نہ ہوں، رحم مادر میں موجود بچے کے بارے میں کبھی ان باتوں کا صحیح جواب نہیں دے سکے گا۔ [1]
[1] ابتدائی مراحل میں جب نطفہ اور علقہ رحم مادر میں ہوتا ہے تو کوئی سائنسدان بھی اس کا تعین نہیں کر سکتا کہ اس کی جنس کیا ہے، پھر آلات کے ذریعے سے معلوم کرنا تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی آپریشن کر کے کہے کہ مجھے اس کی جنس معلوم ہو گئی ہے، حالانکہ یہ اسباب کے بغیر معلوم کرنے کی نفی ہے۔ اور ایسے واقعات بھی سننے میں آئے ہیں کہ ڈاکٹر کی رپوٹ کے خلاف نتیجہ نکلا ہے، یعنی ڈاکٹری رپورٹ حتمی اور یقینی نہیں۔(عثمان منیب)