کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 64
محمد علی جناح! جی ہاں ! پڑھی ہے۔ صحافی: آپ کا کیا خیال ہے ، ایسا ہو سکتا ہے کہ سانپ آئے اور مہاتماجی سے کچھ تعرض نہ کرے؟ محمد علی جناح: جی ہاں! یہ بھی ممکن ہے۔ صحافی: یہ آپ کہہ رہے ہیں!!! یعنی کیسے! محمد علی جناح: پیشہ ورانہ اخلاق کی بات ہے ۔( زہریلے کیڑے ایک دوسرے کو نہیں ڈستے) ابوالحسن سے مروی ہے کہ ایک شخص نے حجا ’’ کوفے کا باشندہ‘‘ کو کہا: میں نے تمہارے گھرسے کچھ آواز سنی ہے۔ اس نے کہا: ہاں! میری قمیص اوپر سے گرگئی تھی، ابوالحسن نے پوچھا کہ اوپر سے گرنے سے اتنی آواز؟ حجا نے کہا: احمق! جب میں اس میں تھا تو کیا اس کے ساتھ نہیں گرتا-(اخبار الحمقیٰ والمغفلین از جمال الدین ابوالفرج عبدالرحمان ابن الجوزی رحمتہ اللہ علیہ) ایک دفعہ کلکتہ کے بڑے بشپ آئے اور چیف کمشنر دہلی سے کہا: ’’ میں شاہ عبدالعزیز کے ساتھ بحث کرنا چاہتا ہوں۔‘‘ اس نے کہا: شاہ صاحب کے ساتھ بحث کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے! وہ کئی پادریوں کو شکست دے چکے ہیں! بڑے عالم فاضل آدمی ہیں! لیکن وہ نہ مانا۔اب چیف کمشنر نے کہا: اچھا اگر آپ جیت گئے تو میں آپ کو پانچ سو روپے دوں گا اور اگر آپ ہار گئے تو پانچ سو روپے لوں گا۔ اس نے کہا : بہت اچھا۔ خیر کمشنر نے دونوں کے درمیان مباحثے کا انتظام کرا دیا، بشپ نے شاہ صاحب سے پوچھا:’’ آپ لوگ کہتے ہیں کہ ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم اللہ