کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 5
کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں مصنف: عبدالوارث ساجد پبلیشر: نعمانی کتب خانہ ، لاہور ترجمہ: خوش طبعی اور مزاح انسانی زندگی کے جزلازم ہیں بلکہ یہ ایک اچھی خصلت ہے جس کی شریعت نے ترغیب دی ہے۔ خوش مزاجی ، ہشاش بشاش رہنا، بذلہ سنجی اور اپنے ہونٹوں کو مسکراہٹ سے ہمیشہ مزین رکھنا اچھی عادات ہیں اس کے برعکس اکھڑ مزاجی ، سختی و تلخی عادات بد ہیں جس سے شریعت نے روکا ہے۔ واضح ہو کہ مزاح کے شرعی آداب کو ملحوظ رکھا جائے۔ زیر نظر کتاب میں اسلام میں تصور مزاح کو بیان کرتے ہوئے بناوٹی لطائف کے بجائے ان واقعات کا انتخاب کیا گیا ہے جو واقع میں رونما ہوئے ہیں۔ اور مصنفین نے اپنی کتابوں میں نقل کئے ہیں۔ مسکراہٹ اس پر کچھ خرچ نہیں آتا لیکن یہ سب کچھ دیتی ہے۔ یہ حاصل کرنے والوں کہ مالا مال کرتی ہے اور دینے والے سے کچھ نہیں مانگتی۔ اس کے بغیر کوئی امیر نہیں جس کے پاس یہ نہیں اس جیسا کوئی غریب نہیں۔ مسکراہٹ کی ضرورت اسے سب سے زیادہ ہوتی جس کے پاس دوسروں کو دینے کے لیے کچھ نہ ہو۔ اگر آپ دوسروں کے لیے باعث احترام بننا چاہتے ہیں، ان کے دلوں میں گھر کرنا چاہتے ہیں تو مسکرائے۔ یہ ایک جھلک ہوتی ہے لیکن اس کی یاد اکثر بیشتر ابدی ہوتی ہے۔