کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 18
اسلام میں مزاح کا تصور اسلام زندگی کے ہرپہلو میں انسان کی راہنمائی کرتا ہے، معاشرتی زندگی کے وہ تمام لوازم جو خوشگوار ماحول کے لیے موزوں ہیں اسلام ان کی تعلیمات دیتا ہے ۔ خوش طبعی اور مزاح انسانی زندگی کے جزلازم ہیں۔ خوش طبعی اور مزاح انسان کی صحت کے لیے بھی ضروری ہے اور اسلام نے اس کی اجازت بھی دی ہے ۔ بشرطیکہ مزاح میں فحش گوئی اور دوسرے انسان کی تحقیر نہ ہو۔ خوش طبعی نفس کے لیے راحت کا سامان ہے اور ہر انسان اس کی بھی خواہش رکھتا ہے۔ یہ ایک فطری سبب ہے اور اسلام آسمانی دین ہونے کے ناطے فطرت کے تمام پہلوؤں پر انسان کی راہنمائی کرتا ہے ۔ غم اور خوشی انسانی زندگی کا حصہ ہے اور ان کا تغیر اس ذات کے بابرکت ہاتھ میں ہے جس نے اس انسان کو بنایا اور انسان کے لیے اسلام کو بطور دین چنا۔ چنانچہ قرآن میں ہے: ’’ اور وہی( اللہ) ہنساتا ہے اور وہی رلاتا ہے۔‘‘ (سورۃ :نجم 43) اس آیت کی تفسیر کے ضمن میں امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: