کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 173
میں جو کہ تین تازہ دانوں کا وزن گرمیوں کے چار خشک دانوں کے وزن سے بوجھل ہوتا ہے اور مجھے اس بارے میں کوئی شک نہیں ہے کہ رقم آپ کی طرف زیادہ چلی گئی ہے۔ (بخیلوں کے انوکھے واقعات: ترجمہ پروفیسر عبدالرزاق) ایک مشاعرہ میں حفیظ جالندھری حسب عادت لہک لہک کر غزل پڑھ رہے تھے، یکایک انہوں نے اگلی صفوں میں بیٹھے ہوئے مولانا چراغ حسن حسرت کی طرف دیکھا اور ایک مصرعہ پڑھتے ہوئے کہنے لگے : ''حسرت صاحب! مصرعہ اٹھایئے۔'' حسرت صاحب بے ساختہ بولے: ''جنازے اٹھاتے اٹھاتے عمر گزر گئی۔۔۔۔۔ چلیں یہ بھی سہی۔'' (ادبی شرارتیں از کلیم نشتر) لیلیٰ ناعطیہ ایک غالی شیعہ عورت کی ساتھی تھی، وہ اپنی قمیص میں ہمیشہ اتنے پیوند لگا کے پہنتی تھی کہ اب قمیص پیوندوں کا ایک مرقع نظر آتی تھی، وہ اپنے لباس کو رفو کر کے پہنتی تھی یہاں تک کہ اصل لباس چھپ جاتا اور رفو ہی نظر آنے لگتا تھا، ایک دفعہ اس نے شاعر کا یہ شعر سنا۔۔ ع البس قمیصك ما اهدیت لجیبه فاذا اصلك جیبه فاستبدل اپنی قمیص کو اس وقت تک پہنتے رہوجب تک اس کا گریبان نظر آتا رہے، جب گریبان بھی نظر نہ آئے (یعنی پھٹ جائے) تب قمیص تبدیل