کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 171
مرزائیت کی دعوت شروع کردی کہنے لگا مرزا صاحب کی بیعت میں ہی نجات ہے مرزا صاحب نے ازالہ واہام میں اپنی نبوت کی دلیل یہ دی ہے کہ میرے نام غلام احمد قادیانی کے اعداد حروف ابجد کے حساب سے 1901 بنتے ہیں اور 1901 میں ہی انہوں نےنبوت کا دعویٰ کیا تھا لہذا مرزا صاحب سچے نبی ہیں معا اس کے جواب میں میں نے کہا کہ قرآن میں جھوٹوں اور شیطان کے چیلوں کے بارے میں آتا ہے ،تنزل علی افاک اثیم‘‘ اس کے اعداد بھی تو اتنے ہی بنتے ہیں اس سے تو ثابت ہوتا ہے کہ مرزا ایسا نبی ہے جسے شیطان کی طرف سے وحی آتی ہے ،غلام محمد نمبردار غصہ سے لال پیلا ہوگیا پسینہ سے شرابور اور کانپ رہا تھا ہم اس کے گھر بیٹھے تھے کچھ بھی کرسکتا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے ہماری حفاظت فرمائی اور ہم وہاں سے نکل آئے۔(والدی ومشفقی از مولانا عطاء الرحمان)
رمضان کا کہنا ہے کہ میں شیخ ہوازی کے ساتھ ایک چھوٹی کشتی پر سوار تھا میں کشتی کے پچھلے کنارے پر بیٹھا تھا اور شیخ اگلے کنارے پر جب دوپہر کے کھانے کا وقت آیا تو اس نے اپنی ٹوکری میں سے ایک یخ بستہ مرغی اور چوزا نکالا اور میری طرف دھیان کیے بغیر کھاتا اور باتیں کرتا رہا،کشتی میں میرے اور اس کے سوا اور کوئی شخص نہ تھا اس نے مجھے ایک مرتبہ اپنی طرف اور ایک مرتبہ اس کے سامنے رکھے ہوئے کھانے کی طرف جھانکتے ہوئے دیکھا، اسے وہم ہوا کہ میں کھانے کی خواہش رکھتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ وہ مجھے ساتھ کھانے کی دعوت دے ،لہذا اس نے کہا کہ:’’ تم کیا گھورتے ہو جس کے پاس کھانا ہو وہ میری طرح کھائے اور جس کے پاس نہ ہو وہ تیری طرح گھورتا رہے۔(کتاب البخلاء از ابوعثمان عمروبن بحر الجاحظ)