کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 158
اچھا: مگر آٹا، دال ،نمک مرچ اور لوٹا کونڈا، توا، چولہا، کچھ لکڑیاں سب ضروری اشیاء فقیر کی جھولی میں موجود ہیں، یہ سامان لو اور پکادو، تب اس عورت نے زور سے ایک دوہتٹر مارا اور کہا: ’’اے بھڑوے! سارا سامان دنیا تو اپنی بغل میں مارے پھرتا ہے کیا بیوی ہی دنیا ہوتی ہے کہ مجھ غریب کو چھوڑ کر تارک دنیا بن گیا۔(مخزن اخلاق) مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ مثنوی مولوی معنوی میں فرماتے ہیں: ایک نحوی کشتی میں سوار ہوا، اسے اپنے علم پر بڑا ناز اور فخر تھا، ملاح کو کہنے لگا کہ میاں تم نے ساری عمر کشتی چلانے میں گزار دی ہے یا کچھ علم صرف ونحو(عربی گرام کا علم) بھی پڑھا ہے؟ ملاح نے کہا: جی نہیں، عالم کہنے لگا: تو پھر تو نے آدھی عمر ضائع کردی، ملاح کو اس بات سے بڑا دکھ اور رنج پہنچا،لیکن اس وقت کوئی جواب نہ دیا،کشتی دریا میں ابھی تھوڑا ہی آگے گئی تھی کہ ہوا نے اس کو بھنور میں ڈال دیا، ملاح نے خطرہ محسوس کرتے ہوئے نحوی سے کہا: اے عالم صاحب! ساری عمر صرف ونحو ہی پڑھتے رہے ہو یا کہ تیرنا بھی کچھ سیکھا ہے؟ اس نے ڈرتے اور کانپتے ہوئے جواب دیا کہ مجھ سے تیراکی کی امید کیسے ہوسکتی ہے؟ ملاح نے کہا: اے عالم صاحب! میری تو آدھی عمر برباد ہوئی آپ نے تو ساری عمر برباد کردی(اس لیے کشتی تو اب ڈوب رہی ہے) (علمی لطائف:118) نبوت کے جھوٹے مدعی مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنے مالک ماننے والے ’’سراج الحق احمدی‘‘ کو حکم دیا کہ شہر قادیان کے سارے کتے ماردو، اس نے سب