کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 156
دوسرا مصرع سڑک کی لمبائی کو۔(علمی مزاح صفحہ:156) مولانا ابوالکلام آزاد نینی تال جیل الہ آبادی میں قید تھے۔ جیل میں میری کوٹھڑی کے عین سامنے ایک دوسری کوٹھڑی میں کوئی چینی قیدی رہتا تھا مگر زبان کی بیگانگی کے باعث ہم دونوں آپس میں بات چیت نہیں کرسکتے تھے، ایک دوسرے کا منہ تک کر رہ جاتے تھے.......۔ زبان یار من چینی و من چینی نم دانم اس چینی کو یہ معلوم نہ تھا کہ کس جرم میں ماخوذ ہوں۔ غالباً سوچتا رہتا ہوگا کہ آخر ایک دن اس سے نہ رہا گیا، میرے سامنے آکر کھڑا ہوگیا اور اپنا ہاتھ لہرانے لگا، یعنی یہاں کیسے آئے ہو....؟ میں کیا جواب دیتا خاموش رہا تو اس نے پوچھا:’’ اوپیہم؟‘‘ یعنی کیا افیم معاملہ میں پکڑے گئے ہو؟‘‘ میں نے نفی میں سر ہلایا تو اس نے اپنے ہاتھ کو اپنے گلے پر چھری کی طرح پھیرا یعنی کسی کو قتل کیا ہے؟ میں نے پھر سر ہلایا، تو آخر اس نے پوچھا گ’’ گاندھی‘‘ اس پر میں نے اثبات میں سر ہلایا تو وہ بالکل مطمئن ہوگیا، گویا اس کے نزدیک گاندھی جی بھی ناجائز افیم اور قتل کی طرح جرائم میں داخل ہے۔ شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ سے ایک دفعہ ایک انگریز نے از راہ تمسخر سوال کیا ، شاہ صاحب! تمام انگریز ایک ہی روپ رنگ ( یعنی سفید رنگ) کے ہیں اور خوبصورت بھی ہوتے ہیں، یہ کیا وجہ ہے کہ آپ کی قوم کے (ہندوستانی) لوگ کوئی کالا: کوئی گورا ، کوئی گندمی سانوالا ہوتا ہے، آخران رنگوں کے اختلاف کی وجہ کیا ہے؟