کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 147
دوستو!گھبرانا نہیں، تمہاری بھابھی نے دراصل تمہارے لئے گوشت پکایا ہے۔'' (علمی مزاح از پروفیسر منور حسین) محمد بن کعب القرظی سے روایت ہے کہ ایک شخص سینا سلیمان علیہ السلام کے پاس حاضر ہوا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے نبی میرے پڑوس میں ایسے لوگ ہیں جو میری بطخ چراتے ہیں، پھر آپ نے نماز کے لئے اعلان کرایا (سب لوگ حاضر ہو گئے) پھر آپ نے خطبہ دیا جس کے دوران فرمایا، تم میں ایک شخص اپنے پڑوسی کی بطخ چوری کرتا ہے اور ایسی حالت میں مسجد میں آتا ہے کہ اس کا پر اس کے سر پر ہوتا ہے۔ یہ سن کر چور نے اپنے سرپر ہاتھ پیرا یہ دیکھ کر آپ نے حکم دیا کہ پکڑ لو اس کو یہی وہ چور ہے۔ (لطائف علمیہ، اردو ترجمہ، کتاب الاذکیا) ایک اعرابی نے ابوالاسود الدئلی کے ساتھ کھانا کھایا، ابو الاسود نے اسے بڑے بڑے طریقے سے لقمے لیتے دیکھا، اسے یہ کچھ کرتے دیکھ کر ابوالاسودالدئلی کو سخت تعجب ہوا، چنانچہ اس نے اس اعرابی سے اس کا نام پوچھا، اس نے جواب دیا: ''لقمان'' تو ابوالاسود نے کہا کہ تیرے گھر والوں نے تیرا نام ٹھیک رکھا ہے تو واقعی اسم بامسمی ہے ، لقمان یعنی بڑے بڑے لقمے کھانے والا۔  (کتاب البخلاء از ابوعثمان عمرو بن بحر الجاحظ) شیخ امام بخش کے ایک شاگرد شاہ غلام اعظم افضل ایک دن آئے اور اسی