کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 131
آپ نے بہت سے اشعار کہے ہیں، آج میرے بارے میں بھی کوئی شعر ارشاد کریں، اکبر نے اسی وقت شعر پڑھ کر اس کی نذر کیا۔
خوش نصیب آبلا کون ہے گوہر کے سوا
سب کچھ اللہ نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا
(علمی مزاح از پروفیسر منور حسین چیمہ)
مروزی سے منقول ہے کہ ابو عبد الحمید نے ایک مچھلی خریدی اور پھر مچھلی پکنے کے انتظار میں سو گیا مچھلی پک کر تیار ہو گئی تو اس کی بیوی نے دوسری عورتوں کے ساتھ مل کھا لی اور مچھلی کے ٹکڑے کو اس کے ہونٹ اور انگلیوں پر مسل دیا اس کے بعد جب وہ نیند سے بیدار ہوا تو اس نے کہا مچھلی لاؤ اس کی بیوی نے کہا پاگل شخص تو نے ابھی تو مچھلی کھائی تھی اور ہاتھ منہ دھوئے بغیر سو گیا تھا، اس نے اپنی انگلیاں سونگھیں تو ان میں سے مچھلی کی بو آرہی تھی اس نے کہا کہ میں اس مچھلی سے زیادہ بہترین ذود ہضم غذا نہیں دیکھی مجھے پھر بھوک لگ گئی ہے میرے لیے کھانا تیار لیے کھانا تیار کرو۔ (حماقت اور اس کے شکار اردو ترجمہ اخبار الحمقی ابن الجوزی رحمۃ اللہ علیہ)
ہارون الرشید کے زمانے میں کسی نے دعوایٰ کیا کہ میں نوح پیغمبر ہوں، ہارون الرشید نے اسے بلا کر پوچھا: ’’ تم وہی نوح ہو جو ایک مرتبہ پہلے بھیجے گئے تھے یا کوئی اور؟‘‘ اس نے جواب دیا: ’’ میں وہ نوح ہوں، جو پہلے ساڑھے نو سو برس زندہ رہا اب مجھے اس لیے بھیجا گیا ہے کہ پچاس برس اور زندہ رہ ایک ہزار پورے کر دوں۔‘‘