کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 123
کیوں لکھے ہیں؟ یوسفی صاحب نے جواب دیا: "کیوں کہ اس وقت صرف یہیں تک گنتی آتی تھی۔" اردو ڈائجسٹ، فروری 2004ء) کانپور کے سالانہ مشاعرے میں فنا نظامی کانپور کو کنور مہندر سنگھ بیدی نے یہ کہتے ہوئے دعوت کلام دی کہ "اب میں چوٹی کے شاعر جناب فنا نظامی کو دعوت سخن دیتا ہو۔" فنا نظامی نے داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا: "سردار جی چوٹی کے شاعر تو آپ ہیں میں داڑھی کا شاعر ہوں۔" (مزاحیات کا انسائیکلوپیڈیا) ایک شخص امام یوسف رحمۃ اللہ علیہ کی مجلس میں خاموش رہتا تھا تو امام ابویوسف رحمۃ اللہ علیہ نے اسے فرمایا کہ کیا تم بولتے نہیں؟ اس نے کہا کیوں نہیں بتائیے روزہ دار کب روزہ کھولتا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ جب غروب آفتاب ہو جائے۔ اس نے کہا اگر آدھی رات تک آفتاب غروب ہی نہ ہو تو ۔۔۔ امام ابویوسف رحمۃ اللہ علیہ ہنس پڑے اور فرمایا کہ تم نے چپ رہ کر صحیح کیا اور میں نے تم سے بولنے کی فرمائش کر کے غلطی کی (حماقت اور اس کے شکار اردو ترجمہ اخیار الحمقیٰ ابن الجوزی رحمۃ اللہ علیہ) ابوالحسن مدائنی نے ذکر کیا کہ ایک دن عمران بن حطان اپنی بیوی کے پاس آیا۔ اور عمران بہت بھدا اور پستہ قد تھا اس کی بیوی سنگار کیے بیٹھی تھی اور