کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 122
حصہ میں گھر کی ویرانی اور جو باقی بچے وہ عصبات کا حق ہوگا۔(کتاب الاذکیا، از امام جوزی رحمتہ اللہ علیہ)
تاریخ اسلام میں فرقہ باطنیہ گزرا ہے جس نے اسلام کو بہت نقصان پہنچایا...... ہزاروں مسلمانوں کو حوالہ شمشیر کیا، اس فرقے کا امیر عرب کا ایک بدباطن شخص حسن بن صباح تھا، وہ ایک دفعہ جہاز میں سوار تھا ، سمندر میں طوفان آگیا ، جہاز کو خطرہ لا حق ہوا تو سب مسافروں کو موت نظر آنے لگی، دعائیں کرنے لگے کہ اے اللہ! ہمارے جہاز کو بچالے، حسن بن صباح کھڑا ہوگیا اور بڑے اعتماد سے کہنے لکا، لوگو! گھبراؤ نہیں میں یہ پشین گوئی کرتا ہون کہ یہ جہاز غرق نہیں ہوگا اور ہم سب بخیرو عافیت کنارے پر پہنچ جائیں گے، اللہ تعالی کی قدرت کاملہ سے جہاز سلامتی سے کنارے پر پہنچ گیا، سب مسافر اس قدر متاثر ہوئے کہ اس کو اپنا پیشوا مان لیا، راستے میں ایک خاص چیلے نے جو اس کی کرتوتوں سے اچھی طرح واقف تھا، کہا: مرشد! آپ نے اتنی بڑی پیشین گوئی کس بھروسے پر کردی تھی؟ حسن بن صباح کہنے لگا: میں نے اس وقت سوچا کہ یہ جہاز یا تو غرق ہوجائے گا یا سلامتی سے کنارے پر پہنچ جائےگا، اگر جہاز محفوظ رہا تو پیشین گوئی چمک جائے گی اور اگر غرق ہوکیا تو میں رہوں گا اور نہ یہ دوسرے مسافر کون مجھے طعنہ دے گا کہ تمہاری پیشین گوئی غلط نکلی۔(علمی مزاح:صفحہ28)
ہندوؤں کی ایک مقدس کتاب میں عورتوں کے لیے 404 چلتر لکھے ہیں، کسی نے مشتاق احمد یوسفی سے پوچھا کہ اس مقدس کتاب میں عورتوں کے صرف 404 چلتر