کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 114
جذبہ اخلاص غالب ہوجائے تو یہ سجدہ میں جاپڑیں۔( کتاب الاذکیا،از امام جوزی رحمتہ اللہ علیہ)
فراق اور ساحر ہوشیار پوری ایک ساتھ امرتسر کے ایک ہوٹل میں پہنچے۔ ساحر نے ہوٹل کا رجسٹر بھرنا شروع کیا۔ فراق پاس ہی ایک کرسی پر بیٹھ گیا۔ ساحر پیشہ کے خانے پر پہنچے تو فراق کی طرف مڑ کر بولے:
’’ کیوں صاحب میں اپنا پیشہ کیا لکھ دوں؟‘‘
فراق نے کہا:
’’معشوق لکھ دو۔‘‘
ساحر بولا ’’ اس عمر میں؟‘‘
جواب میں فراق نے برجستہ کہا:
’’ تو کیا ہوا، آگے پنشن یافتہ بھی لکھ دو۔‘‘ (مزاحیات کا انسائیکلوپیڈیا)
جاحظ نے لکھا ہے کہ ایک عورت نےاپنے بچے کے استاد کو کہا کہ میرا بچہ کہنا نہیں مانتا اس کو ڈراؤ، یہ استاد لمبی داڑھی والا تھا اس نے داڑھی اپنے منہ میں لی اور اپنا سر ہلا کر زور دار چیخ ماری یہ دیکھ کر عورت کا خوف سے گور نکل گیا اس نے ڈرتے ہوئے کہا کہ معلم صاحب میں نے بچے کو ڈرانے کے لیے کہا تھا نہ کہ مجھے۔ تو معلم نے کہا کہ اے احمق عورت! جب اللہ کا عذاب آتا ہے تو نیک اور بد دونوں ہلاک ہو جاتے ہیں۔