کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 111
ملازم نے چرب زبانی سے کام لیتے ہوئے بڑی تفصیل سے بتایا:
’’ ہمارے ہاں حلال گوشت پکتا ہے اور فلاں قصائی کے یہاں سے آتا ہے۔‘‘
اس پر پنڈت ہری چند اختر بڑی سادگی سے بولے:
’’ہاں بھائی ہاں! یہ پتا چل گیا کہ تم سب حلال خور ہو۔‘‘ (مزاحیات کا انسائیکلوپیڈیا)
ابوعثمان جاحظ سے کہتے ہیں کہ مجھے یحی بن جعفر نے بتایا کہ اہل فارس میں سے ایک شخص میرا پڑوسی تھا اس کی بہت لمبی داڑھی تھی، اور اس جیسی لمبی داڑھی میں نے کسی کی نہیں دیکھی، وہ ساری رات روتا رہتا ایک رات اس کے رونے کی آواز سے میری آنکھ کھل گئی تو وہ اس وقت پھوٹ پھوٹ کر رو رہا تھا اور اپنے سر اور سینے کو پیٹ رہا تھا اور قرآن کریم کی ایک آیت دہرارہا تھا جب میں نے اس کی یہ حالت دیکھی تو میں نے سوچا کہ وہ آیت ضروری سننی چاہیے جس نے اس کا یہ حال کرکے رکھ دیا ہے اور میری نیند اڑا دی ہے تو میں نے کان لگا کر سنا تو وہ آیت یہ تھی ( ویسئلونک عن المحیض قل ہو اذی (سورۃ بقرہ آیت نمبر:232)
’’ اور یہ تجھ سے سوال کرتے ہیں حائضہ کے بارے میں ‘‘ تو میں سمجھ گیا کہ لمبی داڑھی کبھی جھوٹ نہیں بولتی۔ (حماقت اور اس کے شکار اردو ترجمہ اخبار الحمقیٰ ابن الجوزی رحمتہ اللہ علیہ)
ایک درزی ایک ترک کے یہاں پہنچا تاکہ اس کے لیے قبا کاٹے۔ وہاں پہنچ