کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 103
مولانا بسمل شاہ جہانپوری نے اپنی ریش مبارک کو کریدتے ہوئے پریشان سا ہو کر اپنے ایک دوست سے کہا:
’’ صاحب! میں اپنا دیوان شائع کرنا چاہتاہوں لیکن پریشانی یہ ہے کہ اس کے لیے مناسب نام نہیں سوجھ رہا ہے۔اپنے تخلص کی رعایت سے مجموعہ کا نام رکھنا چاہتا ہوں، جیسے حضرت فانی بدایونی کے مجموعہ کا نام’’باقیات فانی‘‘ مخمور دہلوی کے مجموعہ کا نام’’ بادۂ مخمور‘‘ جوش ملیسانی کے مجموعہ کا نام ’’ بادہ سرجوش‘‘ ہے۔
ان کے دوست نے نہایت نیاز مندی سے دریافت کیا:
’’تو اس لحاظ سے آپ کی کتاب کا نام’’ مرغ بسمل‘‘ کیسا رہے گا۔‘‘ (مزاحیات کا انسائیکلوپیڈیا)
احسان دانش کو کسی شہر سے مشاعرے والے مدعو کرنے آئے۔ احسان دانش نے رسمی گفتگو کےبعد ہامی بھر لی۔ وہ لوگ چلے گئے تو احسان دانش کے ایک چہتے شاگرد ایوب شاہد نسیم آگئے۔ انہوں نے بھی ساتھ چلنے پر اصرار کیا، احسان دانش نے منتظمین مشاعرہ کو ٹیلی گرام بھیجی:
’’ میرے ساتھ ایوب شاہد نسیم بھی آ رہے ہیں-‘‘
دوسرے ہی دن، منتظمین کا جوابی تار آیا:
’’معاف کیجئے گا ہمارا بجٹ کم ہے ہم ان تین شاعروں کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتے!‘‘( مزاحیات کا انسائیکلوپیڈیا)