کتاب: اسلام میں تصور مزاح اورمسکراہٹیں - صفحہ 100
فوراً بولے مولانا صاحب ’’جھوٹ‘‘ شیعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں تھے ہی نہیں۔ علامہ اقبال کو آم بہت پسند تھے ایک مرتبہ بیمار ہو گئے تو ڈاکٹر نے آم کھانے سے منع کر دیا، علامہ اقبال نے ڈاکٹر سے ایک آم کھانے کی اجازت لی۔ اگلے دن ڈاکٹر چیک اپ کرنے آیا تو میز پر دو کلو آم پایا، ڈاکٹر نے کہا میں نے آپ کو آم منع کیے تھے، علامہ اقبال نے کہا میں نے تو ایک ایک آم کی اجازت لی تھی۔ (لطائف اقبال) ابواسحاق جہمی کہتا ہے کہ جب حجاج(ملک میں) پھرنے لگا تو اس نے اپنے غلام سے کہا کہ آؤ ہم بھیس بدل لیں اور اندازہ کریں کہ لوگوں کا ہماری نسبت کیا خیال ہے تو دونوں نے بھیس بدل لیا اور نکل گئے، ان کا گزر ابو لہب کے غلام مطلب پر ہوا نہوں نے اس سے کہا اے شخص: کچھ حجاج کا حال جانتا ہے اس نے کہا: حجاج پر خدا کی لعنت۔ نہوں نے کہا کہ وہ یہاں سے کب نکلے گا اس نے جواب خدا اس کی روح کو اس کے بدن سے نکال لے مجھے کیا خبر، حجاج نے کہا کیا تو مجھے جانتا ہے تو اس نے کہا نہیں، حجاج نے کہا، میں حجاج بن یوسف ہوں، ابو لہب کا غلام سب جانتے ہیں میں ہر مہینہ میں تین دن پاگل رہتا ہوں آج میرا پہلا دن ہے تو اس کو چھوڑ دیا اور گزر گیا۔ ( لطائف علمیہ، اردو ترجمہ کتاب الازکیا) ایک دفعہ تلوک چند محروم ایک دعوت میں تاخیر سے پہنچے تو دیکھا کہ سارا کھانا