کتاب: اسلام میں فاضلہ دولت کا مقام - صفحہ 12
نہیں بلکہ معصیتِ رسول ہے لہٰذا گناہ میں شما ر ہوگا۔ (۱)
مندرجہ بالا دونوں مثالوں میں زکوٰۃ کی مثال تو ہمارے حسبِ حال اور ہمارے موضوع سے گہری مناسبت رکھتی ہے ۔اسی مثال کی مزید وضاحت کے لیے نماز کی مثال بھی پیش کی گئی ہے ۔ ان دونوں مثالوں سے درج ذیل امو رپر روشنی پڑتی ہے ۔
۱۔ شریعت نے ہر نیک عمل کی نچلی حد اور اوپرکی حد مقررکرکے ہرایک کے سعی وعمل کے لیے بڑا وسیع میدان مہیاکردیا ہے ۔
۲۔ ارکان کے سلسلہ میں نچلی حد اسلام اور کفر کی درمیانی حد ہوتی ہے ۔جسے کسی حکم کی قانونی حیثیت کہہ سکتے ہیں اور فتویٰ اسی کے مطابق دیا جاسکتاہے ۔
۳۔ اسلام نے قانون پربہت کم انحصارکیا ہے ۔اس کی تعلیمات کا پیشتر حصہ اخلاقیات اور ترغیبات پر مشتمل ہے اورانہی ذرائع سے وہ نفوس کا تزکیہ اور معاشرہ کی ناہمواریوں کو دورکرکے اس کی تطہیر کرنا چاہتاہے۔اس تمہیدکے بعد اب ہم اپنے اصل موضوع اسلام او رفاضلہ دولت کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔