کتاب: اسلام میں بنیادی حقوق - صفحہ 65
ساتواں حق مسلمان کے حقوق میں سے ایک حق یہ بھی ہے کہ اسے تکلیف پہنچانے سے باز رہے کیونکہ مسلمانوں کو دکھ پہچانا بہت برا گناہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَالَّذِيْنَ يُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا 58؀ۧ [1] ترجمہ: اور جو ایمان دار مردوں اور عورتوں کو ناکردہ گناہوں پر ستاتے ہیں سو وہ اپنے سر بہتان اور صریح گناہ لیتے ہیں" اور اکثر یوں ہوتا ہے کہ جو شخص اپنے بائی پر کوئی تکلیف مسلط کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ دنیا ہی میں اس سے انتقام لے لیتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «ولا تباغضوا ولا تدابروا ولا یبع بعضكم على بیع بعض وكونوا عباد الله إخوانا المسلم أخو المسلم لا یظلمه ولا یخذله ولا یحقره بحسب امرئ من الشر أن یحقر أخاه المسلم كل المسلم على المسلم حرام دمه وماله وعرضه» (صحیح مسلم) "(نہ)آپس میں دشمنی رکھو نہ تعلقات منقطع کرو اور اللہ تعالیٰ کے بندے بن کر بھائی بھائی ہو جاؤ،مسلمان مسلمان کا بھائی ہے،نہ اس پر ظلم کرتا ہے نہ اسے بے یار و مددگار چھوڑتا ہے اور نہ اس کی تحقیر کرتا ہے ۔آدمی کے لیے اتنی ہی برائی کافی ہے کہ اپنے مسلمان بھائی کی تحقیر کرے۔مسلمان پر مسلمان کا کون،مال اور اس کی عزت حرام ہے۔"
[1]  سورۃالاحزاب:58