کتاب: اسلام میں بنیادی حقوق - صفحہ 63
البتہ اگر وہ خیر خواہی طلب کرنے کے لیے تیرے پاس نہ آئے اور صورت حال یہ ہو کہ اسے کوئی نقصان پہنچنے والا ہو یا وہ کسی گناہ میں مبتلا ہونے والا ہو تو تجھ پر واجب ہے کہ اس کی خیرخواہی کر۔ چوتھا حق جب کوئی مسلمان چھینک مارے اور اس کے بعد (الحمدللہ)کہے تو دوسرا مسلمان اس کے جواب میں (یرحمك اللہ) کہے ،البتہ اگر وہ چھینک مارتے وقت (الحمد للہ) نہ کہے تو پھر اس کا کوئی حق رہا نہ کہ اس کے لیے (یرحمك اللہ) کہا جائے کیونکہ اس نے اللہ کی تعریف بیان نہیں کی،لہذا اس کے لیے یہی مناسب ہے کہ (یرحمك اللہ) نہ کہا جائے۔ اور جب چھینک مارنے والا (الحمدللہ) کہے تو پھر (یرحمك اللہ) کہنا فرض ہے اور چھینک مارنے والے پر س کا جواب دینا واجب ہے کہ (یہدیكم اللہ یصلح بالكم) "اللہ تمہیں ہدایت دے اور تمہارا حال درست کرے"کہے اور جب اسے بار بار چھینکیں آ رہی ہوں تو تین بار تشمیت(یرحمك اللہ) کہے اور چوتھی بار (یرحمك اللہ) کے بجائے (عافاك اللہ) "اللہ تمہیں عافیت میں رکھے" کہے۔ پانچواں حق جب کوئی مسلمان بیمار ہو تو اس کی بیمار پرسی کر۔مریض کی عیادت کے معنی اس سے ملاقات کرنا ہے اور یہ مسلمان بھائیوں کا اس پر حق ہے،لہذا مسلمانوں پر عیادت کرنا واجب ہ اور جب مریض سے تمہاری قرابت،دوستی یا ہمسائیگی ہو تو عیادت اور زیادہ ضروری ہو جاتی ہے۔