کتاب: اسلام میں بنیادی حقوق - صفحہ 60
پہلا حق
السلام علیکم کہنا ہے۔السلام علیکم سنت موکدہ ہے اور مسلمانوں میں انس و محبت پیدا کرنے کے اسباب و وسائل میں سے ایک اہم سبب ہے جیسا کہ یہ بات مشاہدے میں آ چکی ہے اور اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بھی دلالت کرتا ہے:
«لا تدخلون الجنة حتى تؤمنوا ولا تؤمنوا حتى تحابوا أولا أدلكم على شیء إذا فعلتموه تحاببتم أفشوا السلام بینكم» (صحیح مسلم)
"اللہ کی قسم !جب تک تم مومن نہ بن جاؤ جنت میں داخل نہیں ہو سکتے اور جب تک تم آپس میں محبت نہ کرو مومن نہیں بن سکتے۔کیا میں تمہیں ایسی چیز کی خبر نہ دوں کہ جب تم اسے کرو تو آپس میں محبت کرنے لگو؟آپس میں "السلام علیکم" کو خوب پھیلاؤ۔"
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جو بھی ملتا آپ اسے سلام کہنے میں پہل کرتے اور جب بچوں کے پاس سے گزرتے تو انہیں بھی سلام کہتے۔
سلام کرنے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ چھوٹا بڑے کو سلام کہے اور تھوڑے لوگ زیادہ لوگوں کو،سوارپیدل چلنے والوں کو سلام کہے۔لیکن سنت کے مطابق جسے سلام کہنا چاہیے تھا اگر وہ سلام نہ کہے تو دوسرا کہہ لے تاکہ تاکہ نیکی کا موقع ضائع نہ ہو ،مثلاً: جب چھوٹا سلام نہ کہے تو برا کہہ لے اور اگر تھوڑے سلام نہ کہیں تو زیادہ کہہ لیں تاکہ دونوں کو اجر مل جائے۔
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تین چیزیں ایسی ہیں جو شخص انہیں اکھٹا کر لے اس کا ایمان مکمل ہو گیا: "اپنے آپ سے انصاف کرنا (یعنی شرک و بدعت سے دور بھاگنا) سب لوگوں