کتاب: اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب - صفحہ 93
کیے بغیر اختلاف کا ذکر کر دیا جائے گا۔ ۴۔ حدیث مرسل و ضعیف کے خلاف کوئی دوسری حدیث یا قولِ صحابی یا اجماع نہ ہو تو اسے ہی لیا جائے گا اور قیاس پر یہ حدیث مقدم ہو گی۔ ۵۔ گذشتہ دلائل میں سے کچھ نہ ملے تو بوقت ضرورت قیاس کو دلیل بنایا جا سکتا ہے۔ ۶۔ سدّ ذرائع۔ [1] ظاہری مسلک: یہاں اختصار کے ساتھ ظاہری مسلک کے امام ابن حزم داؤد ظاہری کے اخذ و استنباط کے اُصول و قواعد کا ذکر کر دینا بھی غالباً مناسب ہی ہو گا کیونکہ اس کا مسلمانوں میں کچھ اثر ہے اور اس کے متبعین آج بھی پائے جاتے ہیں ۔احناف اور پھر مالکیہ ، شافعیہ ، حنابلہ سے اس ظاہری مسلک کا زبردست اختلاف رہا ہے۔ ابن حزم ظاہری نے امام شآفعی کی بہت سی فضیلتوں کا اعتراف بھی کیا ہے۔ ظاہری مسلک کے نمایاں اُصول یہ ہیں : آیات و احادیث کے ظاہر پر استقلال و ثابت قدمی … جن معانی و احکام اور مصالح کے لیے ان کی مشروعیت سمجھی جاتی ہے۔ ان پر ان آیات و احادیث کے ظاہر کو مقدم رکھنا چاہیے۔ جب تک علت محل اوّل ( مقیس علیہ) میں منصوص اور اس کا وجود محل ثانی ( مقیس) میں اس طرح قطعی نہ ہو کہ حکم بمنزلہ تحقیق مناط[2] ہو جائے اس وقت تک قیاس[3] پر عمل نہ کیا
[1] سدّ ذرائع… لغت میں ذریعہ ایسے وسیلہ کو کہتے ہیں جس سے کسی دوسری چیز تک پہنچا جائے خواہ وہ حسی ہو یا معنوی ، خیر ہو یا شر۔ اصطلاح میں اس کو کہتے ہیں جو ایسی ممنوع چیز تک پہنچائے جس میں فساد اور برائی پائی جائے۔ جیسے اجنبی عورت کو دیکھنا جو زنا کا ذریعہ ہے اس لیے ایسی نظر کی حرمت کو سدّ ذریعہ سمجھا جائے گا۔ امام احمد کے مزید اُصول اور اختلافی دلائل کے لیے یہ کتابیں :اعلام الموقعین ، المدخل ، اصول مذہب الامام احمد۔ [2] قیاس … قیاس پر وارد سوالات اور توادح علت سے متعلق مباحث میں اسے دیکھیں ۔ [3] تحقیق مناط … کسی وصف کا کسی حکم کی علت ہونا سمجھ لیا جائے تو اس کے ذریعہ مجتہدان اُمور کو جاننے کی کوشش کرے جن میں وہ علت پائی جاتی ہے۔ مناط … علت کو کہتے ہیں کیونکہ حکم اسی سے متعلق ہوتا ہے جس وقت یہ ظاہر ہو جاتا ہے کہ چور کا ہاتھ کاٹنے کی علت چوری ہے تو مجتہد وہ اُمور جاننے کی کوشش کرتا ہے جن میں چوری کی صفت پائی جائے اوراسی طرح جیب تراش اور کفن چور پر قیاس کر لیتا ہے کیونکہ ان دونوں کے اندر بھی چوری کا وصف پایا جاتا ہے اور یہ علت موجود ہے۔