کتاب: اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب - صفحہ 90
٭ اجماع ٭ قیاس ٭ عمل اہل مدینہ ٭ استحسان ٭ ذرائع کے سدّ باب کا حکم [1] ٭ مصالحمرسلہ [2] ٭ قول صحابی (جب کہ صحابی مشہور و ممتاز اور سند صحیح ہو) ٭ رعایت اختلاف (مخالف کی دلیل جب قوی ہو) ٭ استصحاب ٭ گذشتہ شریعتیں مسلک امام شافعی: امام شافعی نے اپنے اُصولی رسالہ ’’الرسالۃ ‘‘ میں اجمالاً مسلک شافعی کے اُصول و قواعد
[1] سدّ ذرائع… لغت میں ذریعہ ایسے وسیلہ کو کہتے ہیں جس سے کسی دوسری چیز تک پہنچا جائے خواہ وہ حسی ہو یا معنوی ، خیر ہو یا شر۔ اصطلاح میں اس کو کہتے ہیں جو ایسی ممنوع چیز تک پہنچائے جس میں فساد اور برائی پائی جائے۔ جیسے اجنبی عورت کو دیکھنا جو زنا کا ذریعہ ہے اس لیے ایسی نظر کی حرمت کو سدّ ذریعہ سمجھا جائے گا۔ امام احمد کے مزید اُصول اور اختلافی دلائل کے لیے یہ کتابیں :اعلام الموقعین ، المدخل ، اصول مذہب الامام احمد۔ [2] مصالح مرسلہ … ہر وہ منفعت جو شارع کے مقاصد اور تصرفات کے مطابق ہو۔ جس کے اعتبار یا عدم اعتبار کی کوئی متعین اصل نہیں ۔ جیسے عقد استصناع۔ کہ کسی شخص سے ایسی چیز بنانے کا معاہدہ کیا جائے جو اس معاہدہ کے وقت موجود نہ ہو۔ جو چیز معاہدہ میں شامل ہے وہ تصرفات شارع میں داخل ہے۔ کیونکہ معاہدوں کی صحت اس وقت معتبر ہے جو کسی ایسی چیز سے متعلق ہو جس کی صنعت کا علم ہو اور وہ چیز بنا کر دی جا سکے۔ استصناع … یہ ہے کہ غیر موجود چیز بنانے کے لیے کہا جائے۔ اس کے مصالح و منافع ظاہر ہیں اور اس کی ممانعت سے لوگ بہت سے فوائد سے محروم ہو جائیں گے۔ اس لیے شارع نے اس کا اعتبار کیا ہے۔ اسی طرح لین دین کے معاہدوں کی ضرورت اور اس کے مصالح بھی معلوم ہیں ۔ اس لیے بعض علماء نے اس میں ایجاب و قبول کی شرط بھی نہیں رکھی ہے۔