کتاب: اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب - صفحہ 88
٭ عموم کے خلاف صحابی کے مسلک سے اس کی تخصیص ہو جاتی ہے۔ [1] ٭ کثرتِ رواۃمفید ترجیح نہیں ۔ ٭ مفہوم شرط و صفت معتبر نہیں ۔ [2] ٭ عموم بلوی میں خبر واحد مقبول نہیں ۔ [3] ٭ قرینۂ صارفہ نہ ہو تو امر ، قطعی طور پر وجوب کا متقاضی ہے۔
[1] عام دلائل میں کبھی کچھ تخصیص بھی ہوتی ہے۔ جیسے استثناء وغیرہ۔ بعض علماء کے نزدیک عموم دلیل کے خلاف کسی صحابی کے عمل یا مسلک سے بھی ان کی تخصیص ہو جاتی ہے۔ کیوں کہ ان کے اس عمل سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی ہی کوئی چیز دیکھی یا سنی ہے جس سے اس عام کی تخصیص ہو چکی ہے۔ [2] دلالت مفہوم… لفظ کوئی ایسا حکم بتائے جو کلام میں مذکور نہ ہو جیسے قرآنِ حکیم کی اس آیت میں ہے: ﴿قُلْ لَّآ اَجِدُ فِیْ مَآ اُوْحِیَ اِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلٰی طَاعِمٍ یَّطْعَمُہٗٓ اِلَّآ اَنْ یَّکُوْنَ مَیْتَۃً اَوْدَمًا مَّسْفُوْحًا﴾ (الانعام:۱۴۵ ) ’’آپ کہیے مجھے وحی ہوئی اس میں کہ کسی کھانے والے پر کوئی کھانا حرام نہیں پاتا سوائے اس کے کہ وہ مردار یا بہتا ہوا خون ہو۔ ‘‘… مسفوحاً کا مفہوم یہ ہے کہ دَم غیر مسفوح( بغیر بہا ہوا خون) جیسے جگر اور تلی جائز ہے۔ مفہوم شرط … لفظ کوئی حکم مشروط بتائے کہ وہ شرط نہ پائی جائے تو حکم بھی نہ پایا جائے۔ جیسے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَاِِنْ کُنَّ اُولَاتِ حَمْلٍ فَاَنْفِقُوْا عَلَیْہِنَّ حَتّٰی یَضَعْنَ حَمْلَہُنَّ﴾ (الطلاق: ۶) ’’اور اگر وہ حاملہ ہوں تو انہیں بچہ پیدا ہونے تک نان و نفقہ دو۔‘‘ … اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عدت گذارنے والی حاملہ کو وضع حمل تک نان و نفقہ دینا واجب ہے۔ اور اس کا مفہوم شرط یہ ہے کہ عدت گذارنے والی غیر حاملہ کے لیے نان و نفقہ واجب نہیں ۔ مفہوم صفت … کسی صفت سے موصوف لفظ کا ایسا حکم بتلانا کہ صفت نہ پائے جانے کی صورت میں بیان کردہ حکم کی نقیض ثابت ہو جائے۔ جیسے قرآنِ حکیم میں ہے: ﴿وَ حَلَآئِلُ اَبْنَآئِکُمُ الَّذِیْنَ مِنْ اَصْلَابِکُمْ﴾ (النساء: ۲۳) ’’اور تمہارے حقیقی بیٹوں کی بیویاں ‘‘ یہ آیت اپنے لفظ سے بتلا رہی ہے کہ حقیقی لڑکے کی بیوی ۔اس کے باپ پر حرام ہے اور اس کا مفہوم صفت یہ ہے کہ متبنیٰ(گود لیا ہوا ) کی بیوی اس کے باپ پر حرام نہیں ۔ اس لیے کہ وہ اس کے صلب سے نہیں ہے۔ [3] عموم بلویٰ… فقہاء کی زبان میں عموم بلویٰ سے ایسی چیزیں مراد ہیں جن سے بچنا مشکل یا محال ہو۔ جیسے سڑک کی کیچڑ یا پرنالوں کا پانی۔ یا گوریا یا پرندوں کا بیٹ کرنا۔ یا اس طرح کے جانوروں کے اُڑتے اور پھڑ پھڑاتے وقت کپڑوں پر پیشاب کے چھینٹے پڑنا۔ یا گھروں میں بلیوں کا گھومنا پھرنا وغیرہ۔