کتاب: اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب - صفحہ 74
نصوص کتاب و سنت کی عدالت میں جب اس کا مقدمہ پیش ہوتا تو ادب نبوی کے سایۂ کرم میں رہتے ہوئے دونوں فریق قبولِ حق پر فوراً آمادہ ہو جاتے کیوں کہ سبب اختلاف صرف یہ بات ہوا کرتی تھی کہ کسی کو حدیث و سنت کی خبر ہوتی اور کوئی اس سے ناواقف رہ جاتا تھا اور اسے اس کی خبر نہ ہوتی تھی یا نص اور اس کے الفاظ کے سمجھنے میں کوئی اختلاف ہوتا۔ لیکن اب ایک نئی بات پیدا ہو گئی اور وہ ہے سیاسی اختلاف۔ جس کے نتیجے میں خلیفۂ ثالث سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت جیسا عظیم فتنہ اور سازش برپا ہوئی۔ کوفہ اور پھر شام خلافت کی منتقلی اور دوسرے بڑے بڑے حادثات پیش آئے۔ جس نے دائرہ اختلاف میں نئی نئی چیزیں داخل کر دیں ۔ اور اس رجحان کو تقویت ملی کہ ہر شہر اور ہر ملک والے اسی سنتِ رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر مصر رہنے لگے جو انہیں پہنچی ہو۔ اور دوسرے لوگوں کو عجیب نظروں سے دیکھنے لگے۔ جس میں سیاسی حالات اور مخالفت نے اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا۔کوفہ و بصرہ (عراق )میں سیاسی افکار کو اپنا رنگ دکھانے کا ساز گار اور خوش گوار ماحول ملا۔ طرح طرح کی پیچیدگیاں اور نئی نئی جہتیں سامنے آئیں ۔ وہیں تشیّع[1] پروان
[1] شیعہ … ایک فرقہ ہے۔ انہیں شیعہ ( پیرو کار ، مدد گار ) اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور ان کی اولاد میں خلافت کی بقا و اسمترار کے قائل و حامی ہیں ۔ ان کا خیال ہے کہ امامت رسالت کی طرح ایک دینی منصب ہے جس کا معاملہ کسی انسان کے سپرد نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اس میں کوئی انتخاب ہو سکتا ہے ۔ بلک یہ نبوت جیسی ایک چیز ہے جسے اللہ تعالیٰ کسی نص جلی یا خفی سے بندوں پر ظاہر فرماتا ہے۔ ان کا اعتقاد ہے کہ امام سے بھی اسی طرح معجزہ ظاہر ہو سکتا ہے۔ جیسے انبیاء سے ظاہر ہوتا تھا۔ وہ ائمہ کو انبیاء ہی کی طرح صغائر و کبائر سے معصوم سمجھتے ہیں ۔ آپس میں ان کے کئی ایک فرقے ہیں جن میں امامیہ اور زیدیہ زیادہ مشہور ہیں ۔ اپنے اختلاف کے باوجود مذکورہ معتقدات میں سب متحد ہیں اور اس پر بھی سب کا اتفاق ہے کہ امامت کا حق اہل بیت کے لیے مخصوص ہے۔ نیز تقیہ کے علاوہ قولاً فعلاً ہر حال میں مخالفین سے برأت و اجتناب کرتے ہیں ۔ اہل سنت سے زیدیہ پھر امامیہ نسبتاً قریب سمجھے جاتے ہیں … ان کے اُصول جاننے کے لیے ان ک کتابوں کا مطالعہ کریں ۔ اصول الکافی اور اس کی شرح اصل الشیعہ و اصولہا … مزید تفصیلات ان کتابوں میں ملاحظہ فرمائی: الملل والنحل ۔ للشھر ستانی : ۱؍۲۳۴۔ الفصل لابن حزم: ۴؍۱۷۹۔ ۱۸۸۔ الفرق بین الفرق : ۲۹۔ اعتقادات فرق المسلمین: ۷۷۔۹۵۔ الفرق الاسلامیہ: ۳۳۔ الحور العین : ۱۷۸۔ التبصیر فی الدین : ۲۷۔۴۳۔