کتاب: اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب - صفحہ 40
تفسیر و تاویل کے علاوہ ایک تیسری قسم بھی ہے۔ کتاب مقدس کے وہ علوم جنہیں خدا نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیے اور جن کی تعلیم کا آپ کو حکم ملا اس کی بھی دو قسمیں ہیں :
اوّل: … جو صرف سماعی ہے اور اس میں غورو خوض جائز نہیں ۔ جیسے اسباب نزول اور ناسخ و منسوخ وغیرہ۔
دوم : … بطریق نظر و استدلال جسے حاصل کیا جائے۔ اس میں بھی علماء متبحرین کے دو موقف ہیں :
۱۔ جس کے جواز تاویل میں اختلاف ہے جیسے آیات اسماء و صفات۔ اسلاف کا مسلک یہی ہے کہ اس میں تاویل ممنوع ہے اور یہی صحیح بھی ہے۔
۲۔ اس کے جواز پر اتفاق ہے اور یہ ہے تفصیلی دلائل کے ساتھ احکامِ شرعیہ کا استنباط۔ اس کا اصطلاحی نام ’’فقہ ‘‘ ہے۔
علماء کرام نے تفسیر و تاویل کے لیے متعدد شرطیں عائد کی ہیں جن میں سے چند یہ ہیں :
پہلی شرط : … لغوی قواعد اور عرف اہل عرب کے مطابق لفظ کا ظاہر مفہوم اس تاویل سے ختم نہ ہو۔
دوسری شرط : … کسی نص قرآنی کے خلاف نہ ہو۔
تیسری شرط : … علماء و ائمہ کے کسی اجماعی قاعدہ شرعیہ کے خلاف نہ ہو۔
چوتھی شرط : … نص جس سبب سے وارد ہو اس کے مقصد کی مکمل رعایت ہو۔
تاویل باطل و مردود کی مندرجہ ذیل قسمیں ہو سکتی ہیں :
پہلی قسم: … کسی نا اہل کی ایسی تاویل و تفسیر جس کے پاس نحو و فقہ اور لوازم تاویل کی مطلوبہ صلاحیت نہ ہو۔
دوسری قسم : … بغیر کسی سند صحیح کے متشابہات کی تاویل ۔
تیسری قسم: … ایسی تاویل جو ظاہر کتاب و سنت یا اجماع اُمت کے خلاف باطل و فاسد مسلک و موقف کو تقویت پہنچائے۔