کتاب: اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب - صفحہ 175
مُّسْلِمُوْنَ o ﴾ (آل عمران: ۱۰۲) ’’اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تم کو موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو۔‘‘ ارشاد ہے: ﴿وَ اَمَّا الَّذِیْنَ ابْیَضَّتْ وُجُوْہُہُمْ فَفِیْ رَحْمَۃِ اللّٰہِ ہُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَo﴾ (آل عمران: ۱۰۷) ’’رہے وہ لوگ جن کے چہرے روشن ہوں گے تو ان کو اللہ کے دامن رحمت میں جگہ ملے گی اور ہمیشہ وہ اس حالت میں رہیں گے۔‘‘ دوسری جگہ ارشاد فرمایا: ﴿فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَصْلِحُوْا ذَاتَ بَیْنِکُمْ ﴾ (الانفال: ۱) ’’تم لوگ اللہ سے ڈرو اور اپنے آپس کے تعلقات درست کرو۔‘‘ مزید ارشاد فرمایا: ﴿وَلَا تَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ o مِنَالَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَہُمْ وَ کَانُوْا شِیَعًا﴾ (الروم: ۳۱، ۳۲) ’’اور نہ ہو جاؤ ان مشرکوں میں سے جنہوں نے اپنا اپنا دین الگ بنا لیاہے اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں ۔‘‘ نیز ارشاد فرمایا: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْادِیْنَمُ وَکَانُوْ اشِیَعًا لَّسْتَ مِنْہُمْ فِیْ شَیْئٍ﴾ (الانعام: ۱۵۹) ’’جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ گروہ بن گئے ، یقینا ان سے تمہارا کوئی واسطہ نہیں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے ۔ بایں طور کہ اس کے اوامر