کتاب: اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب - صفحہ 165
چاہے ان کی اطاعت کرنے سے اللہ تعالیٰ کی معصیت ہی لازم آتی ہو ، وہ ان کے نزدیک اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرنے والے کی بہ نسبت زیادہ پسندیدہ اور با عزت ہوتا ہے۔
بیشتر لوگوں کے دلو ں میں اقتدار کی محبت پوشیدہ ہوتی ہے۔ جس کا انہیں شعور نہیں ہوتا، یہ خواہش ان کے اندر مخفی ہوتی ہے ، وقت ضرورت یہ پوشیدہ جذبہ ظاہر ہوتا ہے اس وجہ سے اس کو ’’الشہوات الخفیۃ ‘‘ یعنی پوشیدہ جذبات کہتے ہیں ۔
شداد بن اوس اپنے ایک خطبہ میں کہتے ہیں : اے عرب کے باقی ماندہ لوگو! تمہارے بارے میں مجھے جو خوف سب سے زیادہ ستائے ہوئے ہے وہ یہ ہے کہ تمہارے اندر ریا اور شہوۃ خفیہ نہ آجائے ۔ ابو داؤد سجستانی سے پوچھا گیا کہ شہوت خفیہ کیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: اقتدار کی محبت۔ یہ پوشیدہ رہ کر لوگوں کے دلوں میں رہتی ہے اور کبھی تو یہ اپنے سے متصف آدمی سے بھی پوشیدہ ہوتی ہے۔ [1]
شہوت خفیہ کی علامت یہ بھی ہے کہ آدمی کسی شخص سے دوسروں کی بہ نسبت زیادہ محبت کرے کہ وہ اس کی بایں طور تعظیم کرتا ہے کہ وہ اس کی باتوں کو بغور سنتا اور قبول کرتا ہے۔ اگرچہ اس کے مد مقابل دوسرا شخص اللہ تعالیٰ کا زیادہ اطاعت گزار اور متقی بندہ ہی کیوں نہ ہو۔ یہ بات اکثر لوگوں میں خصوصاً اہل علم میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ آپ بعض اہل علم کو ایسا پائیں گے کہ وہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہیں جو ان کی عظمت و اطاعت کرتے ہیں نہ کہ ان لوگوں کی عظمت و اطاعت کرتے ہیں جو علم و فضل میں ان کے ہم پلہ ہی کیوں نہ ہوں ، اطاعت و عظمت کی تکمیل بات قبول کرنے اور اقتداکرنے سے ہوتی ہے۔ اگرچہ اس کا غیر ، زیادہ مطیع و فرماں ٖ بردار ہو۔ بسا اوقات آدمی اپنے شریک (علم وفضل میں ) سے حسد اور کینہ کی وجہ سے عداوت کرنے لگتا ہے جیسا کہ یہودیوں نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت کیا تھا ، حالانکہ آپ کی دعوت حضرت موسیٰ علیہ السلامکی دعوت کے مثل تھی۔ چنانچہ یہودیوں نے اس کا انکار کر دیا اور آپ سے عداوت کرنے لگے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
[1] دیکھیے: مجموعہ فتاویٰ ابن تیمیہ: ۱۴؍۳۴۶۔