کتاب: اسلام کا قانون طلاق اور اس کا ناجائز استعمال - صفحہ 9
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( إِذَا تَزَوَّجَ الْعَبْدُ فَقَدِ اسْتَکْمَلَ نِصْفَ الدِّیْنِ ، فَلْیَتَّقِ اللّٰہَ فِیْ النِّصْفِ الْبَاقِیْ ) ’’ ایک بندہ جب شادی کرلیتا ہے تو وہ آدھا دین مکمل کر لیتا ہے۔ اس لئے اسے باقی نصف کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہئے ۔ ‘‘ دوسری روایت میں اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں : ( مَنْ رَزَقَہُ اللّٰہُ امْرَأَۃً صَالِحَۃً فَقَدْ أَعَانَہُ عَلٰی شَطْرِ دِیْنِہٖ ، فَلْیَتَّقِ اللّٰہَ فِیْ الشَّطْرِ الْبَاقِی) [ صحیح الترغیب والترہیب للألبانی : ۱۹۱۶ ] ’’ جس آدمی کو اللہ تعالیٰ نیک بیوی دے دے تو اس نے گویا آدھے دین پر اس کی مدد کر دی ۔ لہذا وہ باقی نصف دین میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے ۔ ‘‘ اس حدیث میں ’’ نیک بیوی ‘‘ کا ذکر ہے کہ جس شخص کو اللہ تعالیٰ نیک بیوی عطا کردے توگویا اس نے اس کیلئے آدھا دین آسان فرما دیا اور اس پر عملدر آمد کیلئے اس نے اس کی مدد کردی ۔ بیوی باعث ِ راحت وسکون بیوی اپنے خاوند کے سکون کا سبب اور اس کی راحت کا باعث بنتی ہے اور ان دونوں کے درمیان جس طرح محبت ہوتی ہے اسے اللہ تعالی نے اپنی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی کے طور پر ذکر کیا ہے ۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں : ﴿وَ مِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ خَلَقَ لَکُمْ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْکُنُوْٓا