کتاب: اسلام کا قانون طلاق اور اس کا ناجائز استعمال - صفحہ 8
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ نکاح کی اہمیت فطری طور پر مرد وعورت ایک دوسرے کو چاہتے ہیں ۔اور دونوں کی بعض فطری خواہشات بھی ہیں جنھیں پورا کرنے کیلئے وہ ایک دوسرے کے ضرورتمند ہوتے ہیں ۔ تاہم انھیں یہ آزادی نہیں دی گئی کہ وہ جیسے چاہیں ،جہاں چاہیں اور جب چاہیں اپنی خواہش کی تکمیل کر لیں ۔ بلکہ اس کیلئے اسلامی شریعت میں ایک متعین طریقۂ کار بتایا گیا ہے جسے نکاح کہا جاتا ہے۔ ’نکاح ‘ کے ذریعے ان دونوں کے درمیان ایک مقدس رشتہ قائم ہو جاتا ہے ۔ ’ نکاح ‘ کے ذریعے وہ ایک دوسرے کے رفیقِ حیات بن جاتے ہیں ۔ ’نکاح ‘ کے ذریعے ان کے مابین پاکیزہ محبت اور حقیقی الفت پر مبنی ایک عظیم رشتہ معرضِ وجود میں آجاتا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ان کی ازدواجی زندگی کا آغاز ہوتا ہے ۔ اور پھر وہ مفادات سے بالا تر ہوکر ایک دوسرے کے دکھ درد کے ساتھی بن جاتے ہیں ۔ ان میں سے ایک کی خوشی دوسرے کی خوشی اور ایک کی تکلیف دوسرے کی تکلیف ہوتی ہے ۔ وہ ایک دوسرے کے ہمدرد وغم گساربن کر باہم مل کر زندگی کی گاڑی کو کھینچتے رہتے ہیں ۔ مرد اپنی جدوجہد کے ذریعے پیسہ کما کراپنی ، اپنی شریک حیات اور اپنے بچوں کی ضرورتوں کا کفیل ہوتا ہے ۔ اور بیوی گھریلو امور کی ذمہ دار ، اپنے خاوند کی خدمت گذار اور اسے سکون فراہم کرنے اور بچوں کی پرورش کرنے جیسے اہم فرائض سے عہدہ برآ ہوتی ہے ۔ نکاح کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ اسے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آدھا دین قرار دیا ہے۔