کتاب: اسلام کا قانون طلاق اور اس کا ناجائز استعمال - صفحہ 35
طلاق کے برے اثرات اور خطرناک نتائج
طلاق کی وجہ سے بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے خطرناک نتائج نکلتے ہیں ۔ ان میں سے چند ایک یہ ہیں :
1. خاندان میں فساد بپا ہوتا ہے اور باہمی تعلقات خطرناک حد تک بگڑ جاتے ہیں ۔
2. طلاق کے نتیجے میں اولاد ضائع ہو جاتی ہے ۔ وہ باپ کے پاس ہو یا ماں کے پاس دونوں صورتوں میں وہ محروم ہی رہتی ہے ۔ باپ کے پاس ہو تو ماں کی محبت سے محروم اور ماں کے پاس ہو تو باپ کے سایۂ شفقت سے محروم ۔
3. طلاق کی وجہ سے ماں اور اس کی اولاد کے درمیان جدائی ہو جاتی ہے جو ماں کیلئے تو ناقابل برداشت ہوتی ہی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اولاد بھی ماں سے دور ہوکر کئی طرح کی نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتی ہے ۔ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
( مَنْ فَرَّقَ بَیْنَ وَالِدَۃٍ وَوَلَدِہَا فَرَّقَ اللّٰہُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ أَحِبَّتِہٖ یَوْمَ الْقِیَامَۃ )
’’ جو شخص کسی ماں اور اس کی اولاد میں جدائی ڈال دے اللہ تعالی قیامت کے روز اس کے اور اس کے احباب کے ما بین جدائی ڈال دے گا ۔ ‘‘
[ ترمذی : ۱۲۸۳ ۔ الألبانی : حسن]
4. طلاق کی وجہ سے مطلقہ عور ت کو بہت برا جانا جاتا ہے اور خواہ اس معاملہ میں زیادتی مرد نے کی ہو ہمیشہ عورت کو ہی مطعون ٹھہرایا جاتا ہے ۔ پھر اس عورت کا مستقبل برباد ہو جاتاہے کیونکہ اسے قبول کرنے والا کوئی نہیں ہوتا ۔ اِس طرح بغیر خاوندوں کے طلاق یافتہ عورتوں کا وجود اسلامی معاشرے کیلئے ایک بد نما داغ بن جاتا ہے ۔
5. مطلقہ عورتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کئی خرابیوں کو جنم دیتی ہے ۔ ایسی خواتین اپنے