کتاب: اسلام کا قانون طلاق اور اس کا ناجائز استعمال - صفحہ 27
حل : زوجین کو ایک دوسرے کی اِس فطری ضرورت کا احساس کرنا چاہئے ۔ اور دونوں کو یہ مشترکہ حق ادا کرنے کاایک دوسرے کو موقع دینا چاہئے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (إِذَا دَعَا الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ إِلٰی فِرَاشِہٖ فَأَبَتْ فَبَاتَ غَضْبَانَ عَلَیْہَا ، لَعَنَتْہَا الْمَلاَئِکَۃُ حَتّٰی تُصْبِحَ) [ البخاری ۔ بدء الخلق باب ذکر الملائکۃ : ۳۲۳۷ ، مسلم ۔ النکاح : ۱۷۳۶ ] ’’ جب ایک خاوند اپنے بیوی کو اپنے بستر پر بلائے اور وہ انکار کردے ، پھر وہ اس پر ناراضگی کی حالت میں رات گذار دے تو فرشتے صبح ہونے تک اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں ۔ ‘‘ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ( إِذَا دَعَا الرَّجُلُ زَوْجَتَہُ لِحَاجَتِہٖ ، فَلْتَأْتِہٖ وَإِنْ کَانَتْ عَلَی التَّنُّوْرِ ) ’’ جب خاوند اپنی بیوی کو اپنی ضرورت کیلئے بلائے تو وہ ضرور اس کے پاس آئے اگرچہ وہ تنور پر کیوں نہ ہو۔‘‘ [ الترمذی ، والنسائی ۔ صحیح الترغیب والترہیب للألبانی : ۱۹۴۶ ] اسی طرح حدیث پاک میں ہے کہ ( إِنَّ لِرَبِّکَ عَلَیْکَ حَقًّا ، وَلِنَفْسِکَ عَلَیْکَ حَقًّا ، وَ ِلأَہْلِکَ عَلَیْکَ حَقًّا ، فَأَعْطِ کُلَّ ذِیْ حَقٍّ حَقَّہُ ) ’’ تم پر تمھارے رب کا حق بھی ہے ، تمھاری جان کا حق بھی ہے اور تمھاری بیوی کا حق بھی ہے ۔ لہذا تم سب کے حقوق ادا کیا کرو ۔ ‘‘ [ البخاری ۔ الصوم باب من أقسم علی أخیہ … : ۱۹۶۸ ] 10. عورت کی زبان درازی اور بد کلامی بعض خواتین نہایت بد زبان ہوتی ہیں ۔ حتی کہ اپنے شوہروں کا بھی احترام نہیں کرتیں ۔