کتاب: اسلام کا قانون طلاق اور اس کا ناجائز استعمال - صفحہ 22
مردوں کو یہ بھی جاننا چاہئے کہ اللہ تعالی نے ان کی بیویوں کے ان پر کچھ حقوق مقرر کئے ہیں جن کا ادا کرنا ضروری ہے ۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں :
﴿ وَلَہُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْہِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَیْہِنَّ دَرَجَۃٌ ﴾ [البقرۃ : ۲۲۸ ]
’’ اور عورتوں کے ( شوہروں پر ) عرفِ عام کے مطابق حقوق ہیں جس طرح شوہروں کے ان پر ہیں ۔ ‘‘
اس کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی شوہروں کو ان کی بیویوں کے متعلق خصوصی طور پر یہ تاکید کی ہے کہ وہ نہ ان پر ظلم کریں اور نہ ان کی حق تلفی کریں بلکہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبۂ حجۃ الوداع میں فرمایا تھا :
( فَاتَّقُوْا اللّٰہَ فِیْ النِّسَائِ،فَإِنَّکُمْ أَخَذْتُمُوْہُنَّ بِأَمَانِ اللّٰہِ ، وَاسْتَحْلَلْتُمْ فُرُوْجَہُنَّ بِکَلِمَۃِ اللّٰہِ )[مسلم ۔ ۱۲۱۸ ]
’’ تم عورتوں کے معاملے میں اللہ تعالی سے ڈرتے رہنا کیونکہ تم نے انھیں اللہ کی ذمہ داری پر لیا ہے۔ اور انھیں اللہ کے کلمہ کے ساتھ حلال کیا ہے ۔ ‘‘
6. خاوند کی نافرمانی
بعض بیویاں اپنے شوہروں کی نافرمان ہوتی ہیں ۔ وہ ان کی کوئی پروا نہیں کرتیں ۔ ہر کام میں من مانی کرتی ہیں ۔ اور ان کے شوہر انھیں جس بات کا حکم دیں یا کسی کام سے منع کریں تو وہ اس کے الٹ ہی کرتی ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ اپنے خاوندوں کی شکر گذار بھی نہیں ہوتیں ۔ ایسی عورتوں کا یہ طرز عمل ان کیلئے تباہ کن ہوتا ہے اور ان کے شوہر آخر کار انھیں طلاق دینے پر مجبور ہو