کتاب: اسلام کا قانون طلاق اور اس کا ناجائز استعمال - صفحہ 15
طلاق کے اسباب اور ان کا حل
ویسے تو طلاق کے اسباب بہت زیادہ ہیں لیکن ہم یہاں چند اہم اسباب کا تذکرہ کرکے ان کا حل بھی بتائیں گے تاکہ ایسے اسباب پیدا ہی نہ ہوں جن کے نتیجے میں زوجین کے درمیان علیحدگی ہو۔
1. گناہ اور برائیاں
پہلا سبب زوجین کی بے راہ روی اور ان کا گناہوں اور برائیوں میں لت پت ہونا ہے جن کی نحوست سے ان کے ما بین محبت اور الفت کا خاتمہ ہو جاتا ہے ۔ پھر ناچاقی ، نفرت اور عداوت شروع ہو جاتی ہے ۔ اور آخر کار نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ خاوند اپنی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
﴿ وَمَا أَصَابَکُم مِّن مُّصِیْبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَیْْدِیْکُمْ وَیَعْفُو عَن کَثِیْرٍ ﴾ [الشوری : ۳۰]
’’ اور تمہیں جو مصیبت آتی ہے تمھارے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے آتی ہے۔ اور وہ بہت سے گناہوں کو تو ویسے ہی معاف کردیتا ہے ۔ ‘‘
طلاق یقینا ایک بہت بڑی مصیبت ہے جس کی وجہ سے پورا خاندان برباد ہو جاتا ہے ۔
حل : اس کا حل یہ ہے کہ زوجین اللہ تعالی کی نافرمانیوں ، گناہوں اور برائیوں سے پرہیز کریں ۔ اور اب تک جو گناہ کئے ہیں ان پر اللہ تعالی سے سچی معافی مانگیں ۔ کیونکہ جب اللہ تعالی راضی ہو گا تو زوجین بھی آپس میں ایک دوسرے سے راضی رہیں گے اور ان کی زندگی خوشی خوشی