کتاب: اسلام کا قانون طلاق اور اس کا ناجائز استعمال - صفحہ 11
نیک بیوی بہترین خزانہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیندار اور نیک بیوی کو بہترین خزانہ قرار دیا ہے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :
( أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِخَیْرِ مَا یُکْنَزُ ؟ اَلْمَرْأَۃُ الصَّالِحَۃُ ، إِذَا نَظَرَ إِلَیْہَا سَرَّتْہُ، وَإِذَا غَابَ عَنْہَا حَفِظَتْہُ ، وَإِذَا أَمَرَہَا أَطَاعَتْہُ ) [ ابو داؤد: ۱۶۶۴]
’’ کیا میں تمھیں بہترین خزانے کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ وہ ہے نیک بیوی ۔ جب اس کا خاوند اس کی طرف دیکھے تو وہ اسے خوش کردے ۔ اور جب وہ گھر میں موجود نہ ہو تو وہ اس کی (عزت کی ) حفاظت کرے ۔ اور جب وہ اسے کوئی حکم دے تو وہ فرمانبرداری کرے ۔ ‘‘
نکاح ایک پختہ عہد ۔۔۔۔۔۔۔۔ اِس عہد کو کیسے قائم رکھیں ؟
’نکاح ‘ کے ذریعے مردو عورت رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوتے ہیں ۔ یہ رشتہ ان دونوں کے ما بین ایک پختہ عہد ہوتاہے ۔ مرد یہ عہد کرتا ہے کہ وہ اپنی ہونے والی بیوی کے نان ونفقہ کا ذمہ دار ہو گا اور اس کے تمام حقوق کی پاسداری کرے گا ۔ عورت یہ عہد کرتی ہے کہ وہ اپنے خاوند کی فرمانبرداری کرے گی ، اس کی خدمت کرکے اسے سکون باہم پہنچائے گی اور اس کے گھر اور ان کے ہاں ہونے والی اولاد کی پرورش کرے گی ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿وَّ اَخَذْنَ مِنْکُمْ مِّیْثَاقًا غَلِیْظًا﴾[النساء:21]
’’ وہ تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں ۔ ‘‘
خاوند بیوی کے مابین ازدواجی رشتہ تبھی کامیابی کے ساتھ قائم رہ سکتا ہے کہ وہ دونوں ایک