کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 38
پہنچ سکتی ہے۔ اس کے مقابلے میں اٹلی میں یہودیوں کی تعداد صرف 35000 ہے جن میں سے 15000 روم میں رہتے ہیں ۔‘‘[1]
جرمنی میں مسلمانوں کے بارے میں حالیہ اعداد و شمار کے مطابق مسلمانوں کی آبادی 16لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس تعداد میں تقریباً 50ہزار جرمن بھی شامل ہیں جو دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے ہیں ۔ ان کے علاوہ مشرقی جرمنی میں بھی 7000 مسلمان رہتے ہیں ۔[2]
مندرجہ بالاتمام اعداد و شمار سے ہم یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ اسلام دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا دین ہے۔ یہ بات حوصلہ افزاہے کہ دنیا بھر میں اسلامک سنٹرز، اسلامی ادارے، تنظیمیں اور دعوتی مراکز اسلام کی اشاعت کا کام بخوبی کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجوداِسلام کی مخالف قوتوں کا خطرہ موجود ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ (سابق) اسرائیلی وزیر اعظم اضحاک رابن(Yitzhak Rabin) نے اسرائیلی پارلیمنٹ ’’کنیسٹ‘‘(Knesset) کی کمیٹی برائے امور خارجہ اور دفاع کو بتایا کہ اسلامی دنیا میں انتہا پسند انقلابیت ہماری قوم (یہودیوں ) کی سا لمیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اگر اصل خطرہ کی تعریف کی جائے تو وہ خطرہ اسلامی انتہا پسندی کی لہر ہے۔[3]
جیسا کہ ہم پہلے بیان کر چکے ہیں ، اسلام دوسرے تمام ادیان پر غالب آکر رہے گا (الصف:9/61) کیونکہ اسلام کا پیغام تمام دنیا کے لیے ہے۔ (التکویر:29-26/81) اور یہ وہی پیغام ہے جوپہلے انبیاء کو بھی دیا گیا تھا۔ (الزخرف: 43/45,44)
اختتام پر میں برادر محترم محمد امین سی،کیو (Muhammad Ameen C,Cave) اسلامک دعوۃ کمیٹی، ندوۃ الشباب العالمی الاسلامی (WAMY) ریاض، سعودی عرب کا شکریہ ادا
[1] ۔عرب نیوز ، 21جون1995ء، ص:12
[2] ۔ صراط مستقیم، برمنگھم۔ مئی1991ء، ص: 37
[3] ۔ واشنگٹن رپورٹ آن مڈل ایسٹ افیئرز، جون1995ء ،ص:22