کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 35
ایک اور رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے 44 زیر تربیت افراد کو اسلام کی بنیادی باتوں کی تعلیم دی جاتی ہے۔ امریکی جیلوں میں بھی یہی صورتِ حال ہے۔ اسلامی لٹریچر (کتب و جرائد) کی تقسیم کے علاوہ قیدیوں کو اسلام پر لیکچر بھی دیے جاتے ہیں ۔[1] سعودی گزٹ کو ارسال کردہ ایک خصوصی رپورٹ میں مسٹر سمیع باغل لکھتے ہیں : ’’بلینڈن بورو نارتھ کیرولینا (Blandenboro N.C.) میں قصّاب قرآنِ حکیم کے اصولوں کے مطابق بکرے ذبح کرتے ہیں اور فورٹ مونموتھ نیوجرسی (Fort Monmouth) میں فوج کا ایک کپتان امریکہ کی تاریخ میں پہلا مسلمان امام ہے۔‘‘صحیح تعداد کا کسی کو علم نہیں کہ دنیا کی تقریباً ایک بلین مسلم آبادی میں سے کتنے مسلمان یہاں رہتے ہیں ۔ سب سے معتبر اندازہ یہ ہے کہ یہاں تقریباً 50 لاکھ مسلمان آباد ہیں ۔ دوسرے لفظوں میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ اگلی صدی کی ابتدا ہی میں مسلمانوں کی تعداد امریکہ کے 60 لاکھ یہودیوں سے بڑھ جائے گی، اور اس طرح اسلام امریکی قوم کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہو جائے گا۔‘‘[2][3] جہاں تک برطانیہ کا تعلق ہے تو اخبار’’ ریاض ڈیلی‘‘ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ اور آئر لینڈ میں تقریباً 20لاکھ مسلمان ہیں ۔ ان میں سے ایک تہائی بچے اور 5؍1 نوجوان ہیں ۔ برطانیہ میں 1000 سے زائد مساجد اور سیکڑوں اسلامی ادارے ہیں ۔ [4] ایک اور رپورٹ میں اخبار ’’ریاض ڈیلی‘‘ لکھتا ہے: ’’برطانیہ میں تقریباً 15 لاکھ مسلمان
[1] ۔ ریاض ڈیلی، 13جنوری 1995ء ،ص :7 [2] ۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکہ(USA) میں مسلمانوں کی تعداد یہودیوں سے بڑھ کر 70 لاکھ کے لگ بھگ ہوچکی ہے(م ف) [3] ۔سعودی گزٹ ،17 اکتوبر 1994ء ص :10 [4] ۔ریاض ڈیلی،14 اپریل 1995ء ص:2