کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 323
ومعاشرت کو چھوڑ کر اسلامی تہذیب میں آجانااور تہ دل سے ایک یکسر مختلف طرز زندگی اختیار کرلینا ہے۔‘‘ محترمہ مریم جمیلہ کی قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسلام قبول کرنے کے بعد انھوں نے اپنے آپ کو اسلام کی تبلیغ واشاعت کے لیے وقف کردیا ہے۔ انھوں نے دو درجن سے زیادہ کتب لکھیں جو عالمی شہرت حاصل کرچکی ہیں ۔ پریس میں ان کی کتب کا مختصر تعارف یوں ہوا: 1 "Islam versus the West" (اسلام اور مغرب): ’’مریم جمیلہ سابق مارگریٹ مارکس (Margaret Marcus) اب اسلامی دنیا کی ایک معروف رکن ہیں ۔ وہ اسلام کے حلقے کے اندر مغرب کے نام نہاد پرچارکوں کی سخت مخالف ہیں اور مدلّل طور پر ان کی تردید کرتی ہیں ۔ وہ دلائل سے ثابت کرتی ہیں کہ اسلامی تہذیب اپنے اساسی اصول قربان کیے بغیر پھلنے پھولنے اور ٹیکنو کریٹک (Technocratic) تہذیب کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘‘(Daily Dawn Karachi) 2 ("Islam and Modernism"(اسلام اور جدت پسندی): ’’وہ خالص اسلام کی علمبردار ہیں ۔ وہ اس بات کی ضرورت پر بھی زور دیتی ہیں کہ اسلامی تاریخ کو خالص اسلام کی روشنی میں مرتب کیا جائے۔ اسلوب ذرا تلخ ہے مگر دلچسپ انداز نے کتاب کے مطالعے کو بہت مفید بنادیا ہے۔ یقینا یہ مطالعے کے قابل اور دل ودماغ کو روشن کرنے والی کتاب ہے۔ تمام سچے مسلمانوں کی طرح مصنّفہ تبلیغ کے ساتھ عمل کو لازم قرار دیتی ہیں ۔‘‘ (The Pakistan Observer, Dacca` and "The Criterion" Karachi) 3 "Islam in Theory and Practice" (اسلام نظریے اور عمل کے تناظر میں ): ’’امریکہ کی یہودیت سے مسلمان ہونے والی نئی مُسلمہ اس بات پر زور دیتی ہیں کہ اسلام کے غلبے کا دن دور نہیں ، بشرطیکہ مسلمان اپنے مقام کو پہچان لیں اور تقدیر پر ایمان رکھیں ، اسلام کی اساسی تعلیمات پر عمل کریں ، اللہ کے احکام اپنی زندگی کے ہر شعبے میں جاری وساری کرنے اور اسلام کو اس کی مکمل شکل میں اپنی تہذیب، سیاست، معیشت اور