کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 32
’’مندرجہ ذیل اعداد و شمار اور تفصیلات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام دنیا کا سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والادین ہے۔نصف صدی کے عرصے میں عیسائیت کے تمام فرقوں اور مسلکوں میں مجموعی طور پر 138 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اہل اسلام میں اضافہ ناقابل ِیقین حد تک 235 فیصد ہوا۔ اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ میں اسلام سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا دین ہے۔ کہا جاتاہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کی تعداد میتھوڈسٹ (Methodists)عیسائیوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ان اعداد و شمار سے اسلام کے پیروکاروں کی روز افزوں تعداد واضح نظر آتی ہے اور یہ پتہ چلتا ہے کہ اسلام دوسرے سب ادیان و مذاہب کو زیر کرکے اُ ن پر غالب آجائے گا۔‘‘
عربی میں لفظ ’’دین‘‘ کے لغوی معنی’ ’طرز ِ حیات‘‘ کے ہیں ۔ یہ سب ادیان پر خواہ وہ ہندومت ہو، بدھ مت ہو، یہودیت ہو، کمیونزم یا کوئی اور اِزم ہو، سب پر غالب آکر رہے گا۔ اﷲ کے دین کا یہی مقدر ہے۔نیچے دی ہوئی تعداد 1934ء سے 1984ء تک مختلف مذاہب کے پیروکاروں کی تعداد میں اضافے کی شرح کو ظاہر کرتی ہے:
عیسائیت..............................................138 فیصد اضافہ
بُدھ مت........................................... 63 فیصد اضافہ
ہندومت............................................ 117 فیصد اضافہ
یہودیت............................................. 4 فیصد اضافہ
اسلام.............................................. 235 فیصد اضافہ[1]
حال ہی میں مختلف اخبارات و جرائد میں شائع شدہ رپورٹوں کے مطابق دین اسلام کی مقبولیت کی موجودہ صورت حال کچھ یوں ہے:
[1] ۔’دی چوائس‘ (The Choice) از احمد دیدات،1993ء 1/132۔134۔