کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 280
طرز حیات بدل جائے گا اور میرے دوستوں اور میرے خاندان کی طرف سے میرے لیے مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔ آگے جو کچھ ہونا تھا اس کے بارے میں میرا اندازہ درست نہ نکلا۔ اس ملک کے بیشتر مسلمان باشندے امریکی نژاد نہیں ہیں ۔ کئی ایسے خوش نصیب ہیں جو بعض ایسے معاشروں میں رہ کر آئے ہیں جو اگر مکمل طور پر اسلامی نہ تھے تو کم ازکم اسلام سے انھیں واقفیت تو تھی جیسا کہ ہم سب کو علم ہے کہ امر یکہ میں اسلام سے اتنی واقفیت نہیں ہے۔ جب میں مسلمان ہوئی تو یہ توقع نہ تھی کہ مجھے فوراً اپنے دین میں مہارت حاصل ہوجائے گی لیکن اب شاید ہی کوئی دن ایسا ہو جب کوئی غیر مسلم اس دین کے حوالے سے مجھ سے سوال جواب کا تقاضا نہ کرتا ہو۔ یہ توقع نہ تھی کہ مجھے یوں ہراساں کیا جائے گا مگر اب انتہاپسند عیسائی باقاعدہ مجھے مخاطب کر کے آزردہ باتیں کرتے ہیں اور کئی دوسری باتوں کے علاوہ جہنم میں جانے کی بد دعا بھی دیتے ہیں ۔ مجھے اس قدر تعصب کی امید نہ تھی، پھر بھی تنگ نظر لوگ جو حجاب کے باعث میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتے، مجھ سے اکثر گستاخانہ اور تعصب کا سلوک کرتے ہیں ۔ مختصر یہ کہ اسلام قبول کرنیوالے افراد میتھوڈسٹ [1]سے پریسبیٹیرین (Presbyterian) [2] فرقہ اختیار کرنے والوں سے کہیں زیادہ مشکلات میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ کچھ دن ایسے ہوتے ہیں جب مسلمان کے طور پر رہنا آسان ہوجاتا ہے اور یہ آسانی ان دنوں ہوتی ہے جن دنوں میں مسجد جاکر دوسرے مسلمان بھائیوں سے ملتی ہوں اور مجھے پتہ چلتا ہے کہ صرف میں ہی اسلام کی خاطر مشکلات کا سامنا کرنے والی نہیں ہوں بلکہ میرے علاوہ کئی لوگ اور بھی ہیں ۔ مسجد کے ماحول میں روزمرہ کی زندگی کی ان مشکلات کو بھلا دیناآسان ہوجاتا ہے ۔ لیکن کچھ دن ایسے بھی ہوتے ہیں جب اسلام سے وابستہ رہنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتی ہوں کہ مجھے قوت اور صبر عطا فرمائے۔ مجھے یہ توقع نہ تھی کہ غیر مسلم مجھ
[1] ۔ پروٹسٹنٹ مسیحی فرقہ جو قربت الٰہی اور خدمت خلق پر زور دیتا ہے۔ یہ 1791ء میں کلیسائے انگلستان (چرچ آف انگلینڈ) سے الگ ہوا اور امریکہ میں خاصا پھولا پھلا۔ (م ف) [2] ۔ مسیحی فرقہ جس کے تمام عہدیدار مساوی مرتبہ رکھتے ہیں ، بالخصوص نیشنل چرچ آف سکاٹ لینڈ۔