کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 269
سوال۔ اسلام سے متعلق کس چیز نے آپ کو سب سے زیادہ متاثر کیا یا کس خاص بات کی وجہ سے آپ نے مسلمان ہونے کا اِرادہ کیا؟ جواب۔ اس سلسلے میں میرا جواب شاید آپ کے لیے دلچسپ ہو۔ جیسا کہ میں نے شروع میں کہا کہ میں انسان اور اس کی زندگی کے حقیقی مقاصد جاننا چاہتا تھا اور اِن سوالوں کے جواب مجھے کسی مذہب میں عقلی طور پر نہیں مل سکے۔ اس لیے میں کہہ سکتا ہوں کہ میرے اسلام لانے کا اصل سبب یہ ہے کہ مجھے انسان اور اُس کی زندگی کے اصل مقاصد جاننے کے لیے جو جوابات دیے گئے وہ سارے کے سارے عقلی اور منطقی تھے۔ یہی ایک بات میرے اسلام لانے کا سبب بنی۔ اگر تمام چیزیں ٹھیک ہوتیں اور ان میں سے ایک بھی بات غیر عقلی ملتی تو شاید میں کبھی مسلمان نہ ہو سکتا مگر تلاش بسیار کے باوجود اسلام میں مجھے کوئی بات غیر عقلی نہ مل سکی جس پر میں قائل ہو گیا کہ یہی وہ دین ہے جس کی مجھے تلاش تھی۔ یوں میں آج سے تقریباً بائیس برس قبل اسلام لے آیا۔ اُس وقت سے لے کر آج تک میں اسلامی تعلیمات کا ایک طالب علم ہی ہوں اور اس عظیم دین کی حقانیت مجھ پر روز بروز کھلتی جا رہی ہے۔ سوال۔ اسلام کی جستجو میں آپ نے مراکش کے علاوہ کسی اور اسلامی ملک کا سفر کیا؟ جواب۔ جی نہیں ، ان دنوں میں نے صرف مراکش تک ہی سفر کیا تھا۔ کئی سال بعد میں نے مصر اور ملائشیا وغیرہ کا سفر اختیار کیا۔ سوال۔ اسلام قبول کرنے کے بعد جب آپ واپس برطانیہ گئے تو گھر والوں کی جانب سے کس طرح کا رد عمل سامنے آیا؟ جواب۔ تمام گھر والے حیران تھے کہ اتنی بڑی تبدیلی کیسے آ گئی۔ مجھے یاد ہے کہ رمضان کا مہینہ تھا اور میرے دوست مجھے کلب لے جانے کے لیے آئے تو اُس وقت انھیں پتا چلا کہ میں مسلمان ہو چکا ہوں ۔ اسلام لانے سے پہلے میں دوستوں کے ساتھ کلب جایا کرتا تھا، شراب نوشی کثرت سے کرتا تھا، اسی کام کے لیے میرے دوست مجھے لینے آئے مگر اس مرتبہ میں الحمدللہ روزے سے تھا اور ماضی کی زندگی سے یکسر کنارہ کش ہو چکا تھا۔